میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فراہمی ونکاسی آب ،بدعنوان افسران سب سوئل میں اہم عہدوں پر تعینات

فراہمی ونکاسی آب ،بدعنوان افسران سب سوئل میں اہم عہدوں پر تعینات

ویب ڈیسک
پیر, ۸ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ/ جوہر مجید شاہ) محکمہ فراہمی و نکاسی آب کارپوریشن میں بدعنوان و اینٹی کرپشن کو مطلوب افسران کو محکمہ سب سوئل میں اہم عہدوں پر تعینات کردیا گیا ‘ اویس ملک کو چیف انجینئر سول پی ڈی آر او پلانٹ بطور کنوینیر ھیڈ بنا دیا گیا جنھیں ایک آنکھ سے نظر ہی نہیں آتا جبکہ خلاف ضابطہ بیک وقت دو سرکاری اداروں میں نوکری کرتے ہوئے عرصہ دس سال سے سرکار و قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا لگانے والا مرزا عبید بیگ کو سکریٹری کا عہدہ تفویض کر دیا گیا جبکہ کمیٹی ممبر دلاور بھی اینٹی کرپشن کو پیارے ہیں مگر پیش ہوتے محکمہ سب سوئل کو پس پردہ عامر پیجر کی مکمل سپورٹ و حمایت حاصل ہے یاد رہے کہ عبید بیگ کو 1 سال 2 ماہ قبل محکمہ انسداد رشوت ستانی ایسٹ کے آفیسر شعیب احمد سومرو نے بتاریخ 17_04_23 ء کو ایک لیٹر لکھا جس میں خلاف ضابطہ و قانون بیک وقت 2 سرکاری نوکریوں سے متعلق جواب طلبی کرتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ کیسے آپ کے ایم سی اور واٹر کارپوریشن میں بیک وقت خدمات انجام دے رہیں عبید کو اپنے مکمل کاغذات و سروس پروفائل بک کے ہمراہ طلب کیا گیا تھا اینٹی کرپشن کا مزکورہ لیٹر واٹر کارپوریشن کے محکمے ‘ ڈی ایم ڈی/ایچ آر ڈی اے کی ڈائری کے مطابق اسکا اندراج نمبر 83/4L ہے جبکہ لیٹر بتاریخ 18/04/23 بارہ بجے موصول ہوا اور تمام تر انٹریز دفتر کے رجسٹرڈ میں موجود ہیں اس حوالے سے ذرائع واٹر کارپوریشن و اینٹی کرپشن نے انکشاف کیا ہے کہ ڈبل سرکاری نوکری پر چھوٹ کے عوض اینٹی کرپشن کے راشی افسران نے لاکھوں روپے بطور رشوت وصول کرتے ہوئے اپنے عہدے فرائض و اختیارات کو فروخت کیا اینٹی کرپشن انسپکٹر شعیب احمد سومرو سے رابطہ کرنے کی کوشش کامیاب نا ہوسکی جبکہ ذرائع کا دعویٰ ہے کیس مبینہ طور پر تاحال چل رہا ہے مگر چمک کے کاروبار نے کام کر دکھایا دوسری طرف سب سوئل کے ایک اور ممبر دلاور بھی اینٹی کرپشن کو مطلوب ہیں مگر انھوں نے بھی محکمے کو گھاس نہیں ڈالی ذرائع کہتے ہیں کہ انھوں نے اینٹی کرپشن افسران کے ریٹ لگا رکھیں ہیں کہ کس افسر کو کتنا بڑا لفافہ دینا ہے مختلف سرکاری محکمہ جات میں سپریم کورٹ کے احکامات و سرکاری رٹ و قانون محض کھیل تماشہ بن گیا ہے جو کہ ملک کی سلامتی کیساتھ نظم و نسق کیلے بھی سنگین خطرہ بن گیا ہے اسکا فوری تدارک اور سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا گیا تو اسے ریاست قانون و آئین کیلے آخری وارننگ ہی کہا جاسکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں