جیتنے والوں سے زیادہ جتوانے والے پریشان، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ انتخابات میں جیتنے والوں سے زیادہ جتوانے والے پریشان ہیں، یہی وجہ ہے کہ موجودہ مسلط کردہ حکومت ایک سال سے زیادہ چلتی نظر نہیں آرہی، جماعت اسلامی اہل کراچی کے مسائل کے حل اور حقوق کے لیے مسلسل آواز بلند کر رہی ہے جس کے نتیجے میں عوام نے پہلے کنٹونمنٹ بورڈ، بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو بھر پور طریقے سے کامیاب کرایا اور عام انتخابات میں بھی جماعت اسلامی نے پہلے سے زیادہ مینڈیٹ حاصل کیا۔ جماعت اسلامی کی انتخابی کامیابی اور پیش رفت کا سفر جاری ہے۔ حقوق کراچی تحریک، مسائل کے حل کی جدو جہد اور عوامی خدمت کا کام جاری رکھیں گے، ہم اہل غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں کو بھولے نہیں ہیں، رمضان المبارک میں اہل غزہ سے یکجہتی اور اسرائیل کی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف بڑا مارچ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں عام انتخابات، غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے جمعرات کو جماعت اسلامی کے ہر سطح کے ناظمین کا اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجتماع میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے نامزد امیدواران، منتخب بلدیاتی نمائندے، ٹان و یوسی چیئر مین، کونسلرز،کنٹونمنٹ کونسلرز نے شرکت کی، اجتماع سے جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری منعم ظفر خان، نائب امیرکراچی و نگراں الیکشن سیل راجہ عارف سلطان نے بھی خطاب کیاجبکہ جمعیت اتحاد العلما کراچی کے ناظم اعلی مولانا عبد الوحید نے استقبال رمضان کے موضوع پر درس دیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ اور جیتی ہوئی سیٹوں کو چھینا گیا ہے، ہم اپنا حق ضرور حاصل کریں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی ان کی اپنی نشست جسے ہم نے لینے سے انکار کر دیا کیونکہ ہم یہاں سے جیتے نہیں تھے اس سے ہماری ایک سیٹ تو چلی گئی لیکن پورے ملک میں ایک مثبت پیغام گیا اور جماعت اسلامی سیاست کی گندگی سے بچ گئی۔حافظ نعیم الرحمن نے ناظمین ضلع جات و علاقہ جات کو ہدایات دیں کہ اپنے حلقوں کو وارڈز کی سطح پر منظم کریں، ایک وارڈ میں چار رابطہ کمیٹیاں بنائی جائیں جو نچلی سطح پر درس و تدریس اور عوامی رابطے کا کام کریں، وارڈز کی سطح پر اور بوتھ کی بنیاد پر اپنے ووٹوں کا جائزہ لیں اور موثر منصوبہ بندی و حکمت عملی کے ساتھ دعوت دین و رابطہ عوام کے عمل میں آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے، ایسے حالات بھی آئے کہ جب جماعت اسلامی پر پابندی لگادی گئی، گرفتاریاں بھی کی گئیں اور مولانا مودودی کو پھانسی کی سزا بھی سنائی گئی۔ الحمدللہ جماعت اسلامی کے کارکنان استقامت کے ساتھ ڈٹے رہے اور مولانا مودودی نے اپنے لٹریچر کے ذریعے سے دعوت دین کا پیغام دیا کہ دین صرف جزئیات اور فقہی معاملات کا نام نہیں۔ دین نظام اور اسلامی ریاست کو کہتے ہیں جس کے تحت حکومت چلائی جاتی ہے۔ مولانا مودودی نے علم،فکر اور تحریک کو حالات کے تناظر میں ڈھال کر پیش کیا ہے اور ایسی تحریک کی بنیاد رکھی جس میں انقلاب اور تبدیلی رائے عامہ کی ہمواری کے ذریعے لانا ہے،دلوں میں پیوست ہونے والی دعوت اور رائے عامہ ہی اصل انقلاب کا راستہ ہے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری منعم ظفر خان نے عام انتخابات کے بعد کراچی شوری کی منصوبہ کمیٹی کے منصوبہ عمل 2024کے چیدہ چیدہ نکات پیش کیے اور کہا کہ کمیٹی نے طے کیا ہے کہ رواں سال ہر یونین کونسل پر بشمول کنٹونمنٹ ایریاز میں تنظیمی حلقہ قائم کیا جائے گا اور پوری کوشش کی جائے گی کہ بلاک کوڈ کی سطح تک بھی رابطہ کمیٹیاں تشکیل دیں۔ نائب امیر کراچی و نگراں الیکشن سیل راجہ عارف سلطان نے عام انتخابات 2024کی پوری انتخابی مہم، الیکشن ڈے، دھاندلی، جعلی نتائج اور اس حوالے سے قانونی جدوجہد کے بارے میں تفصیلات بتائیں اور کہا کہ جماعت اسلامی گزشتہ سالوں میں مسلسل آگے بڑھی ہے اور کراچی کے عوام کا رجوع بڑھا ہے۔ 2024میں جماعت اسلامی نے تقریبا8لاکھ ووٹ حاصل کیے ہیں، ہم نے اپنی جیتی ہوئی سیٹوں کی بازیابی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے یہ کیس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا، الیکشن کمیشن میں سماعت ہو چکی ہے ہم اس کا مکمل فالو اپ کریں گے اور ضرورت پڑی تو الیکشن ٹریبونل اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔