محمد ولی رازی کی سیرت نبوی کی غیر منقوط کتاب 'ہادی عالم' سے اقتباس
شیئر کریں
مولود مسعود
ہادئ اکرم ﷺ کے والد مکرم اس مولود مسعود کی آمد سے کئی ماہ اُ دھر راہی ملک عدم ہُوئے۔ رسولؐ اللہ کی والدہ مکرمہ سے مروی ہے کہ وہ رسولؐ اللہ کی حاملہ ہو کر دور حمل کے ہر دُکھ اور ہر الم سے دور رہی اور دل کو اک طرح کا سرور سا رہا۔ سال مولود کہ ماہ سوم کی دس اور دو ہے۔ سوموار کی سحر ہوئی اور مآل کار وہ لمحہ مسعود آ کے رہا کہ رسولؐ اللہ کی والدہ کی گود اس ولد مسعود سے ہری ہوئی اور وہ اہل عالم کی اصلاح کے لئے مامور ہو کر مولود ہوا اسی لمحہ مسعود محمود کے لئے سارا عالم مادی کھڑا رہا اور اسی ولد مسعود کو لولاک کا عہدہ مکرم عطا ہوا۔
اللہ اللہ! وہ رسول امم ؐ مولود ہوا کہ اس کے لئے صد ہا سال لوگ دعا گو رہے اہل علم کی مرادوں کی سحر ہوئی۔ دلوں کی کلی کھلی، گمراہوں کو ہادی ملا، گلے کو راعی ملا، ٹوٹے دلوں کو سہارا ملا، اہل درد کو درماں ملا، گمراہ حاکموں کے محل گرے سالہا سال کی دہکی ہوئی وہ آگ مٹ کے رہی کہ لاکھوں لوگ اسکو الٰہ کر کے اُس کے آگے سر ٹکائے رہے اور رود سادہ ماءِ رواں سے محروم ہُوا۔ رسولؐ اللہ کے مکرم دادا کو اطلاع وہ اولاد کے ہمراہ گھر دوڑے اور ولد مسعود کو گود لے کر اللہ کے گھر گئے اور وہاں آکر اس طرح دعا کی
‘ ہر طرح کی حمد ہے اللہ کے لئے کہ اک ولد ِطاہر و مسعود ہم کو عطا ہوا وہ لڑکا کہ گہوارے ہی سے سارے لڑکوں کا سردار ہوا اِس لڑکے کو اللہ کے حوالے کر کے اُس کے لئے دعا ہوں کہ اللہ اِس کا سہارا ہو اور وہ اِس کو ہر مکروہ امر سے دور رکھے اور اِس کو عمر عطا کر اور حاسدوں سے دور رکھے۔ ”
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔