حیدرآباد ، ایگریکلچر ایکسٹینشن میں غیرقانونی بھرتیوں ، گھوسٹ ملازمین کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، ایگریکلچر ایکسٹینشن میں غیرقانونی بھرتیوں اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف، فیلڈ اسسٹنٹ، ڈرائیور و فٹر بھرتی کئے گئے، بھرتی افراد کی تقرریاں پرانی تاریخوں میں دکھائی گئیں، کئی سال کی تنخواہیں بھی اکٹھی اٹھانے کا انکشاف، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کی منظوری سے بھرتیاں کی گئیں، ذرائع، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ میں غیرقانونی بھرتیوں و گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق گذشتہ کئی سال کے دوران جامشورو، دادو اور میرپورخاص اضلاع میں ایگریکلچر ایکسٹینشن میں نچلے گریڈ کی بھرتیاں خفیہ طریقے سے جاری ہیں، ذرائع کے مطابق فیلڈ اسسٹنٹ، ڈرائیور، فٹر، نائب قاصد سمیت دیگر عہدوں پر سینکڑوں بھرتیاں خفیہ کی گئیں اور بھرتی افراد کا ریکارڈ سال1993،1997 سمیت پچھلے سالوں میں دکھایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق بھرتی کے بعد ان ملازمین کی 5 سال سے اوپر کی تنخواہیں بقایاجات دکھا کر بل بنا کر لاکھوں روپے کی رقم بھی تنخواہ کی مد میں لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق تمام بھرتیاں ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کے آشیرباد سے ہوئی ہیں اور ہدایت اللہ چھجڑو کی زیرسرپرستی منظم چین نے خفیہ بھرتیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق غیرقانونی بھرتیوں کے علاوہ سینکڑوں گھوسٹ ملازمین بھی ہیں جن میں اکثریت فیلڈ اسسٹنٹ کی ہے اور ان گھوسٹ ملازمین سے ماہانہ بھاری رقم لی جاتی ہے۔