کالعدم تنظیم کے دوخطرناک دہشتگردوں نے خود کو اْڑا دیا
شیئر کریں
( رپورٹ: عقیل احمد ) گھوٹکی پولیس کو معمول کی چیکنگ کے دوران دوموٹر سائیکل سواروں کو روک کر دوتین سوروپے لینے کی کوشش کے دوران کالعدم تنظیم کے دوخطرناک ترین دہشتگرد ہتھے چڑھ گئے جنہوں نے گرفتاری کے خوف سے خود کو گرنیڈ سے اْڑا دیا ان دونوں دہشتگردوں کے سرپرستوں مولوی غلام یاسین رند ، مولوی نعیم اللہ رند اور مولوی اقبال گرگیج کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں تاہم اس نیٹ ورک تک پولیس نے رسائی حاصل کرلی ہے چار روز قبل ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کی پولیس کے اہلکار معمول کی چیکنگ میں مصروف تھے دو موٹر سائیکل سوار قریب آئی تو پولیس نے انہیں دوتین سوروپے لینے کی نیت سے روکا تو دونوں موٹرسائیکل سوار بھاگنے لگے اس دوران انہوں نے خوف سے پولیس پر فائرنگ کی پولیس نے جوابی فائر کیا تو موٹر سائیکل سواروں نے موٹر سائیکل چھوڑ دی اور بھاگنے لگے اس دوران موٹر سائیکل سواروں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور خود کو گرنیڈ سے اْڑا دیا تو اوباڑو پولیس کے ہوش اْڑ گئے دونوں دہشتگردوں کی شناخت امام الدین پتافی اور عبدالحمید گرگیج کے نام سے ہوئی پولیس نے جب ان کے گھروں کی تلاشی لی تو ان کے گھروں سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد ہوئے جن سے واضع ہوگیا ہے کہ ان دونوں کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ سے تعلق تھا اور وہ افغانستان سے بھی تربیت لے کر آئے تھے اب پولیس اور خفیہ اداروں کو ان دونوں دہشتگردوں کے سرپرست مولوی غلام یاسین رند ، مولوی نعیم اللہ رند اعر مولوی اقبال گرگیج کی تلاش ہے جو اوباڑو میں نوجوانوں کو تربیت کے لئے افغانستان بھیجتے ہیں اور تین مدرسے چلاتے ہیں پولیس اور خفیہ اداروں نے امام الدین پتافی کی ہمشیرہ نازیہ پتافی اور قریبی عزیز ایڈووکیٹ رحمت اللہ پتافی کو کراچی سے حراست میں لیا تاہم دوروز بعد انہیں رہا کردیا گیا پولیس کے ایک سینیئر افسر نے رابطہ کرنے پر جرات کو بتایا کہ دونوں دہشتگردوں کی جانب سے خود کو گرنیڈ سے اْڑانے کے واقعہ کے بعد تحقیقات میں حیرت انگیز حقائق سامنے آئے ہیں اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے اور وسیع پیمانہ پر چھاپے مارے گئے ہیں اور کئی مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ہلاک دہشتگردوں کی میڈیکل رپورٹ بھی آگئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ہلاک دہشتگردوں کو گولی نہیں لگی بلکہ ان کے موت دھماکہ دار مادہ سے ہوئی ہے خود کو گرنیڈ سے اْڑانے والے امام الدین پتافی کے والد عبیداللہ پتافی کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا قانون کی تعلیم حاصل کررہا تھا ان کو بے گناہ قتل کیا گیا ہے ہم عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔