ملک پرکرپٹ لیڈرسے بڑاکوئی عذاب نہیں ،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ جب کرپشن کو برائی نہ سمجھا جائے تو معاشرے میں محنت کون کرے گا؟، بدقسمتی سے پاکستان میں چوروں کو برا نہیں سمجھا جاتا، لاہوکانفرنس میں سپریم کورٹ کے ججز بلائے گئے، مہمان خصوصی وہ آدمی تھا جن کوعدالتوں نے سزادی اور وہ سزا یافتہ مجرم ہے،پاکستان کو ہر دور میں چیلنجز سے نمٹتے دیکھا، پاکستان کو اوپر جاتے اور نیچے آتے بھی دیکھا، موبائل فون انقلاب ضرور لایا مگر اخلاقی طور پر نوجوانواں کو کمزور کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے، بچوں اور نوجوانوں کی سرگرمیوں کی نگرانی لازمی ہے، بچوں اور نوجوانوں کو بہترین سرگرمیوں کے لیے چوائس دیا جائے،مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔پیر کو القادر یونیورسٹی جہلم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رسول اللہ ؐ دنیا کے عظیم لیڈ ر تھے، بحیثیت تاریخ کا طالب علم میں اس نتیجے پر پہنچا کہ رسول اللہ ؐکی سیرت پر چلنے میں کامیابی ہے، جو لوگ رسول اللہ ؐ کی راہ پر چلتے ہیں وہی آگے جاتے ہیں،اللہ نے مجھے شہرت ،پیسہ اور سب کچھ دیا،میں سیاست میں تبدیلی لانے کیلئے آیا، خواہش تھی ملک میں سیرت ؐ اتھارٹی قائم کریں، ریسرچ سے ہی جامعات بنتی ہیں، ریسرچ ہوئی ہی نہیں کہ دنیا کی امامت کس نے اور کس طرح کی۔وزیراعظم نے کہا کہ سائنس اوراسلام میں لڑائی نہیں تھی لیکن نظریات میں فرق تھا، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مغربی ثقافت کا عام ہونا ہے، مغربی ثقافت روحانی طور پر زوال پذیر ہے، مغرب میں چرچز بند ہورہے ہیں، نوجوانوں کی رہنمائی نہیں کی جارہی، مغرب میں 40 سال پہلے خاندانی نظام کدھر تھا اور ہمار ے ممالک پر کیا اثرات مرتب ہوئے، مغرب سے کسی بھی وقت توہین مذہب کے واقعات سامنے آنے کاخدشہ ہے، دنیا میں اسلام کے خلاف جو بھی عمل ہوتا ہے تو سب سے زیادہ ردعمل پاکستان سے آتا ہے، خواہش ہے قانونی اور مذہبی نکتہ نظر سے ہم بہترین جواب دیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو ہر دور میں چیلنجز سے نمٹتے دیکھا، پاکستان کو اوپر جاتے اور نیچے آتے بھی دیکھا، موبائل فون انقلاب ضرور لایا لیکن اخلاقی طور پر نوجوانواں کو کمزور کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے، بچوں اور نوجوانوں کی سرگرمیوں کی نگرانی لازمی ہے، بچوں اور نوجوانوں کو بہترین سرگرمیوں کے لیے چوائس دیا جائے۔