میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کا مائنڈ سیٹ بدل چکا ،بھارت ہی مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہے، عمران خان

پاکستان کا مائنڈ سیٹ بدل چکا ،بھارت ہی مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہے، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ نومبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کوطاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا،دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں، کشمیر کا مسئلہ بھی حل ہو سکتا ہے،امن ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،پاکستان کا مائند سیٹ بدل چکا، لیکن بھارت کا مائنڈ سیٹ نہیں بدلا، دوجوہری طاقتیں جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتیں ،بھارتی حکومت مذاکرات کیلیے تیار نہیں ،یکطرفہ کوششیں زیادہ دیر تک نہیں چل سکتیں ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، پاکستان میں کسی مسلح گروہ کو آپریٹ نہیں ہونے دیں گے، یورپی یونین میں شمولیت کے بعد تمام یورپی ممالک کامعیار زندگی بلند ہوا ہے اسی طرح برصغیر میں بھی ایسا ہوسکتاہے،25 سال سے مسئلہ کشمیر کو فوجی طاقت سے حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بھارتی حکومت اگر کچھ کر نہیں سکتی تو کشمیر کے لوگوں پر ظلم بند کردے، خطے میں کسی قسم کی دہشت گردی پاکستان کے مفاد میں نہیں ،پاکستان کو ویلفیئر ریاست بنانا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کی نقل وحرکت روکنے کیلیے پاک افغان بارڈر پر باڑ لگا رہے ہیں،بھارت سمیت افغانستان سے حالات ٹھیک کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
وزیر اعظم نے یہ بات جمعہ کو اسلام آباد میں بھارتی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کوطاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا،پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور دوجوہری طاقتیں جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک میں حل طلب تنازع ہے، دنیا میں کوئی چیز ناممکن نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پرآناہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ امن ہی آگے بڑھنے کا واحد راستا ہے، کرتار پور راہداری کا کھلنا سکھ برادری کا دیرینہ مطالبہ تھا اور اب راہداری کھلنے سے سکھ برادری بہت خوش ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہندو زائرین کے مسائل حل کریں گے، بدھ مت سیاحت کیلیے بھی تیاری کر رہے ہیں، پاکستان میں مذہبی سیاحت کی تیاری کر رہے ہیں، حسن ابدال اور کٹاس راج سمیت بہت سی چیزیں ہندوؤں کیلیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مائنڈ سیٹ بدل چکا ہے، لیکن ہندوستان کا مائنڈ سیٹ نہیں بدل رہا ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل آسان نہیں ہے ، کچھ ایسی چیزیں ہیں جو دونوں ملکوں کیلیے ماننی مشکل ہیں،لیکن میں یہ یقین کرتا ہوں کہ جب ہم مذاکرات کریں گے تو مسئلے کاحل نکل آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ واجپائی سے میری میٹنگ ہوئی تو واجپائی نے کہا تھا کہ اگر وہ الیکشن نہ ہارتے تو مسئلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ گئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں، ہم کوشش کرتے رہیں گے کہ مذاکرا ت سے اپنے مسائل حل کریں اور مسئلہ کشمیر کو مذاکرات سے حل کیا جا سکتاہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں