صرف کوئٹہ نہیں ،کراچی میں بھی پولیس اہلکار دہشت گردوں کا آسان ہدف
شیئر کریں
کراچی آپریشن سے بدامنی کے واقعات کم تو ہوئے لیکن سندھ پولیس پر حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں
سانحہ کوئٹہ کو گزرے ہفتہ ہوگیا ہے لیکن تاحال اس سانحے میں جام شہادت نوش کرنے والے شہیدوں اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ معمول کی زندگی سے تاحال دور ہیں، ہر بڑے واقعے یا سانحے کے بعد دی جانے والی تسلیاں اور لالی پاپ صوبائی اور مرکزی حکومتوں کا ہمیشہ کی طرح منہ چڑاتے نظر آتے ہیں،صوبہ بلوچستان میں سیکورٹی کی صورت حال تو ابتر ہے ہی لیکن اگر صوبہ سندھ میں امن وامان کی صورت حال کا جائزہ لیں تو اگرچہ آپریشن شروع ہونے کے بعد سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان بہت حد تک بہتر ہوا ہے بلکہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات کی تعداد بھی کم ہوئے ہیں، لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور پولیس اہلکاروں پر حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں، اگر کراچی شہر میں واقع پولیس لائنز کے حفاظتی انتظامات کو دیکھا جائے تو انہیں کسی طور پر بھی تسلی بخش قرار نہیں دیا جاسکتا چند روز قبل ایک اخبار میں ایک صحافی دوست نے ایک اسٹوری بریک کی ہے کہ کراچی میں موجود 19پولیس لائنز دہشت گردوں کے لئے آسان ہدف ہیں کیونکہ ان پولیس لائنز میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں بلکہ چند ایک پولیس لائنز میں تو حفاظتی دیوار بھی جگہ جگہ سے غائب ہے سوائے گارڈن ہیڈ کوارٹر میں جہاں سی ٹی ڈی کے دفاتر موجود ہیں گیٹس پر پولیس اہلکار ہی تعینات نہیں ہیں،
،اسی حوالے سے ایک اور بے حسی کا مظاہرہ بھی سندھ پولیس کی جانب سے دیکھنے میں آیاکہ سانحہ کوئٹہ کے بعدسے بلوچستان پولیس حالت سوگ میں ہے لیکن سندھ پولیس کے افسران کراچی میں امریکی قونصل خانے میں سجی محفل رقص میں لطف اندوز ہوتے رہے۔کراچی میں امریکی قونصل خانے میں میوزیکل نائٹ کا اہتمام کیا گیا جس میں شہریوں کے علاوہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے بھی شرکت کی۔ سندھ پولیس کے کئی افسران بھی رقص وسرور کی محفل میں موجود تھے۔محفل رقص میں ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لاڑک، ڈی آئی جی ساو¿تھ آزاد خان ، ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل، ایس ایس پی وپیر محمد شاہ کے علاوہ ایس پی رینک کے افسران بھی شریک تھے۔یاد رہے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی جی سندھ نے کراچی میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی ہے تاہم پولیس افسران کی اس موقع پر میوزیکل نائٹ میں شرکت پر شہریوں نے حیرت کا اظہار کیاوہییں چند اعلی پولیس افسران نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ان افسران کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں شرکت کے بغیر بھی امریکی ویزا مل سکتا تھا ،تاہم کچھ لوگ بے حس ہوتے ہیں انہیں کچھ کہنا جی جلانے کے مترادف ہے۔