میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو بھی پلان موجود تھا، اسحاق ڈار

آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو بھی پلان موجود تھا، اسحاق ڈار

ویب ڈیسک
اتوار, ۳۰ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

سینیٹ میں قائد ایوان ووفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ چین نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، بیرونی قرضوں کی تمام ادائیگیوں کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہو چکے ہیں، ملکی ذخائر 14 ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکے ہیںِ ان کو مزید بہتر بنا رہے ہیں۔ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺاور حرمت قرآن پر ہماری جان و مال قربان ہے، حکومت نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی بھرپور مذمت کی ہے اور اس حوالہ سے اقدامات کئے گئے ہیں، ایوان کو اس حوالے سے قرارداد میں بھرپور انداز میں اپنا موقف پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو دس سال مکمل ہو گئے ہیں، چین کے نائب وزیراعظم اعلیٰ سطحی وفود کے ساتھ تین روزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچ رہے ہیں، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے گزشتہ عرصہ میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے، گزشتہ 10 ماہ مشکل سے گزرے، دنیا چاہتی تھی کہ پاکستان دیوالیہ ہو، ہم نے عالمی سطح پر اپنے قرضے وقت پر ادا کئے، تمام ادائیگیوں کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہو چکے ہیں، ملکی ذخائر 14 ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکے ہیں، ان کو مزید بہتر بنا رہے ہیں، ایک ریٹنگ ایجنسی نے کہا پاکستان جون میں دیوالیہ کر جائے گا، اس وقت میں نے کہا ایسا نہیں ہو گا، ہم نے ادائیگیوں کے انتظامات کر رکھے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جون میں 2.3 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنا تھیں، چین کا قرضہ رول اوور ہو گیا ہے، چین کے بینکوں کو ادائیگی کرتے ہیں اور وہ پھر رول اوور کرتے ہیں، 12 جون کو چینی بینکوں کو ادائیگیاں کیں، ایک ہفتہ میں انہوں نے پاکستان کو یہ قرضہ رول اوور کیا، چین کو فروری میں پتہ چل گیا کہ پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف معاہدہ تکنیکی وجوہات کی بجائے کسی اور وجہ سے تاخیر کا شکار ہے جس پر چین نے بڑھ چڑھ کر ہماری مدد کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں