میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نون لیگ میں فارورڈ بلاک ، پیپلزپارٹی میں تیاریاں

نون لیگ میں فارورڈ بلاک ، پیپلزپارٹی میں تیاریاں

ویب ڈیسک
اتوار, ۳۰ جون ۲۰۱۹

شیئر کریں

مسلم لیگ نون میں تیرہ ارکان پر مشتمل ابتدائی فارورڈ بلاک بن چکا ہے۔ انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے نمائندہ جرأت کو تصدیق کی ہے کہ ابتدائی طور پر قومی اسمبلی کے نوارکان اور پنجاب اسمبلی کے چار ارکان مذکورہ فارورڈ بلاک کا حصہ بن چکے ہیں۔ اور آئندہ چند دنوں میں یہ تعداد تیس سے چالیس ارکان تک جاپہنچے گی۔ جس کے بعد باقاعدہ طور پر مذکورہ فارورڈ بلاک کے ارکان اپنا اعلانیہ کردار ادا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ ارکان پر بجٹ پیش کرنے سے قبل ہی کام مکمل کیا جاچکا تھا۔ مگر انہیں بجٹ کے بعد سامنے لانے کا فیصلہ ہوا تھا۔ تاکہ حکومت کے حوالے سے کسی کمزوری کا تاثر نہ اُبھرے۔ تحریک انصاف سمیت جن حلقوں کی جانب سے مسلم لیگ نون میں دراڑ ڈالنے کے فیصلے کے بعد ارکان پر خاموشی سے کام کیا جارہا تھا، اُنہوں نے انتہائی کامیابی سے اس کی بھنک تک پڑنے نہیں دی۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے گزشتہ روز بنی گالہ میں ملنے والے نون لیگ کے ناراض ارکان کی ملاقات تک مسلم لیگ نون کے قومی اسمبلی میں موجود اہم رہنما اس حوالے سے کوئی سن گن تک نہیں رکھتے تھے۔ لیگی ارکان نے بنی گالہ میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی موجودگی میںملاقات کی تو یہ خود مسلم لیگ نون کے مختلف حلقوں کے لیے ایک چونکا دینے والی خبر تھی۔ اگرچہ وزیرا عظم کے ساتھ نون لیگی ارکان کی ملاقات کے حوالے یہ تاثر اجاگر کیا گیا کہ ناراض ارکان اپنی قیادت سے ناراض اورپارٹی پالیسیوں میں پائے جانے والے ابہام سے غیر یقینی کا شکار تھے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے بعد سے ہی مسلم لیگ نون کی پالیسیوں پر یہ موقف قائم کیا جاسکتا تھا۔باخبر ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے ’’طاقت ور حامی حلقے‘‘ میں اب یہ فیصلہ کیا جاچکا ہے کہ ملک کی دونوں بڑی جماعتوں کو اب فارورڈ بلاک کا مزہ چکھانے کا وقت آگیا ہے، جب خود حزب اختلا ف کی جماعتیں اپنی سیاسی صف بندی کرکے حکومت مخالف تحریک چلانے کے لیے میدان میں آنے کو تیار ہورہی ہیں۔ایک باخبر ذریعے کے مطابق موجو دہ سیاسی بندوبست کے ذمہ داران میں اب یہ سوچ پروان چڑھ رہی ہے کہ متحدہ حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت مخالف جس تحریک کی تیاری کررہی ہیں وہ اگر میدان میں کسی بھی طرح برپا کی جاسکی تو وہ اس داؤ کو استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اب سیاسی کھیل میں نئی صف بندیوں اور نئے کارڈ متعارف کرانے کا ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ نون میں فارورڈ بلاک کا فیصلہ اسی سوچ کی عکاسی کررہا ہے۔ جرأت کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذکورہ فارورڈ بلاک میں شامل ارکان کے نام تب منظرعام پر لائے جائیں گے جب مطلوبہ تعداد پوری کرلی جائے گی۔اس حوالے سے اب تک جو ارکان فارورڈ بلاک کا حصہ بن چکے ہیں، اُن میں مظفر گڑھ سے دوارکان جبکہ بہاول نگر، جہانیاں اور خانیوال سے ایک ایک رکن قومی اسمبلی اس فارورڈ بلاک کا حصہ بن چکے ہیں۔ انتہائی موثق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کے مزید ارکان کے اس فارورڈ بلاک میں شمولیت کے ساتھ اگلا’’سرپرائز ‘‘سندھ سے پیپلزپارٹی میں ٹوٹ پھوٹ کی شکل میں سامنے آئے گا۔ باخبر ذرائع کے مطابق بجٹ منظوری کے مرحلے کے باعث بعض اہم نوعیت کی گرفتاریوں کے معاملے کو التواء میں ڈالا گیا تھا جو اگلے چند روز میں ایک بار پھر شروع ہو جائے گا۔ مذکورہ گرفتاریوں کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی کے اندر ایک نئے فارورڈ بلاک کا ڈول ڈالا جائے گا۔ انتہائی اہم ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے تقریباً دس ارکان سے ابتدائی مگر انفرادی بات چیت کرلی گئی ہے۔ اور اُن ارکان کوبھی حتی المقدور ایک دوسرے سے بے خبر رکھا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے اندر فارورڈ بلاک کے قیام کے بعد ہی سندھ حکومت کے مستقبل کا بھی فیصلہ ہو جائے گا۔ تاہم اسلام آباد کے ایک اہم حلقے کا خیال ہے کہ سندھ حکومت میں قیادت کی تبدیلی پہلے مرحلے میں ابتدائی ترجیح ہے اور پیپلزپارٹی کی حکومت کو ہلانے کا فیصلہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے رویے پر موقوف رکھا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں