میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
6 ماہ سے اسکول سرکاری ادارے بند ۔محکمہ تعلیم سندھ کی شاہ خرچیاں جاری،57 کروڑاڑا دیے

6 ماہ سے اسکول سرکاری ادارے بند ۔محکمہ تعلیم سندھ کی شاہ خرچیاں جاری،57 کروڑاڑا دیے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)سندھ بھر میں گذشتہ 6 ماہ کے دوران اسکول اور سرکاری ادارے بند رہنے کے دوران کام بہت کم ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم سیکریٹریٹ سائیڈ کی بجٹ کے 57 کروڑ روپے اڑا دیئے گئے، تحائف کی خریداری پر 13 لاکھ روپے خرچ کیئے گئے ہیں۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر میں سینکڑوں اسکول بندہیں اور اسکولوں میں پانی سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، اسکولوں میں بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں افسران کی آفیسز میں فرنیچر کی خریداری کے لئے 28 کروڑ کا خرچ ظاہر کیا گیاہے ۔ دوسرے اکائونٹ سے 26 کروڑ روپے خرچ کیئے گئے ہیں، تحائف دینے کے نام پر 13 لاکھ 75 ہزار روپے اڑائے گئے ہیں، ٹرانسپورٹ کے خرچے کی مد میں 19 لاکھ ، پیٹرول اور ہوائی جہازوں کے کرائے کے نام پر 75 لاکھ روپے خرچ کردیئے گئے ہیں، پرنٹنگ پر 24 لاکھ، اسٹیشنری کی خریداری پر 21لاکھ، مشینری کی خریداری پر 14لاکھ، ہارڈ ویئر کی خریداری پر 12 لاکھ اور سافٹ ویئر کی خریداری پر 13 لاکھ روپے خرچہ کیا گیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ فرنیچر کی خریداری کے لئے ایک اکائونٹ سے 75 لاکھ خرچ کیا گیا پھر دوسرے اکائونٹ سے فرنیچر خریدنے کے نام پر 8لاکھ 65 ہزار اڑائے گئے ہیں۔محکمہ تعلیم سندھ سیکریٹریٹ کی آفیسز میں 5 لاکھ کی اخبارات پڑہی گئی جبکہ کرونا کے باعث اسکول بند ہیں لیکن محکمہ تعلیم نے سیمینار منعقد کرکے 3 لاکھ 50 ہزار خرچ کردیئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم سیکریٹریٹ سائیڈ کے افسران کے سفری الائونس کے لئے رقم 3 اکائونٹس میں رکھی جاتی ہے، ایک اکائونٹ میں 13 کروڑ 75 لاکھ رکھے گئے ہیں جبکہ ایک اور اکائونٹس میں سے 77 لاکھ روپے جاری کروا کے خرچ کیئے گئے ہیں ، ایک اکائونٹ میں 27 لاکھ رکھے گئے لیکن اس اکائونٹ سے 28 لاکھ 78 ہزار روپے جاری ہوگئے اور خرچ بھی کردیئے گئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں