میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میئر کراچی کے لاڈلے  افسران کا پیپلز پارٹی سے رابطہ، ملاقاتیں شروع

میئر کراچی کے لاڈلے افسران کا پیپلز پارٹی سے رابطہ، ملاقاتیں شروع

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۹ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ)بلدیاتی اداروں کی معیاد ختم ہونے سے قبل میئر کراچی وسیم اختر کے من پسند اور چہیتے افسران نے پیپلز پارٹی سے رابطے اور ملاقاتیں شروع کردی ہیں، وسیم اختر کے دور میں اقرباپروری ، پسند نا پسند کی بنیاد پر فیصلوں کے علاوہ بعض افسران کی موج لگی رہی۔ ان کے دور میں94افسران کو او ایس ڈی بنا یا گیا جن میں سے کئی افسران تقرری کے انتظار میں دنیا سے ہی چلے گئے جبکہ بعض ملازمت سے ریٹائرڈ ہو گئے،اب بھی 70سے زائد افسران تعیناتی کے انتظار میں کئی موذی بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ غلط پالیسی غیر مہذب رویے کی وجہ سے افسران سے گاڑیاں واپس لی گئیں ،اکثریت پیٹرول اور دیگر مراعات سے محرو م کردی گئیں۔ تازہ حالات میں انتظامی اور سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ ایڈمنسٹریٹر ز کے دور میں بلدیاتی انتخابات کے امکانات نہیں ، اور نہ وہ بلدیاتی اداروں کے اختیارات پر قبضہ چھوڑنے پر تیار ہوں گے ۔ چنانچہ بلدیاتی نظام کی تبدیلی کے ساتھ ہی بلدیات کے لاڈلے افسران نے صوبائی حکومت کے وزراء اور ارکان اسمبلی کے علاوہ مقامی پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ رابطے شروع کردیے ہیں۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کی بجٹ دستاویزات کے مطابق ادارے میں ملازمین کی مجموعی تعداد 16931ہے جن میں 2271افسران اور 14660کا دیگر عملہ ہے۔محمود احمد سابق ڈائریکٹر ہیومن ریسورسس ریٹائرڈ ہوچکے ،منیر احمد سابق ڈائریکٹر اسٹیٹ،عمران قدیرڈائریکٹر اسٹیٹ، منصور مرزاسابق ڈائریکٹر ایجوکشن انتقال کرگئے،فرید تاجک ٹرانسپورٹ سلیم تاجک کے بھائی ہے جو پاکستان سرزمین پارٹی سے وابستہ ہے، وہ بھی کے ایم سی کے ملازم ہے،گریڈ 20کے افسر عبدالرحمان راجپوت،عبدالجبار بھٹی،صباح الدین خان ،راشد نظام ،احتشام کمالی، ڈاکٹر سراج الحق، غلام رسول ،جاوید رحیم، احسن مرزا، خورشیدمکرم، اصغردرانی، شارق الیاس ، رشید جمال، واثق فریدی، ڈاکٹر فاروق ، محمد وسیم ، نجم الزمان ، عقیل احمدبیگ ، بابر علی خان، محمد امان، آفاق احمد درانی، طارق صدیقی،ارشاد لودھی، کامران علوی، راجہ رستم ، راشد علی ، محمد ندیم ، طارق علی، سید فہیم حسین، راشدحسین ملک،سید فہیم حسین، کفیل وڑائچ، مبشرحسین زیدی، شاکر ذکی، عبدالخالق،امیرالحق، محمد عیبد ، منہاج الحق، اعجازخان، تنویراحمد، عبدالرؤف راشد اختر، ابصار احمدخان، طاہر علی ، شہاب الرحمن، سیدندیم حسین، ڈاکٹر محمد عرفان، ریاض احمد ، رفیق سحر،ساجد نذیر، نعیم جمال ، سید انور احمد ، سید ہاشم عباس، وحید احمد ، سید طاہر حسین، جاوید اختر،سیداحمد،ایم رئیس خان، حسین علی، رائو ایم امجد، کاشف اللہ شاہ، ڈاکٹر ساجد ، ندیم احمد، عبیداللہ بیگ، ذوالفقارعلی، عرفان الرحمان، سیدعمران احمد،شامل ہیں۔میئر کراچی کے سب سے بڑے چہیتے افسران میں پہلا نام جمیل فاروقی کا ہے جن کو پانچ محکموں کابیک وقت چارج دیا گیا ہے ،ایک کے علاوہ چار وں فنی عہدے ہیں۔ لیکن ایک افسرکی اتنے عہدے پر تعیناتی سے بے جا نوازشوں کی بو آتی ہے۔اُن سے ہیومن ریسورسز مینجمنٹ کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے،ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ،فائربریگیڈ،فو ڈڈیپارٹمنٹ و فوڈلیبارٹری پر بیک وقت تعینات ہے کسی افسر کو اتنی اہمیت حاصل نہیں ،جمیل فاروقی کے بارے میں مشہور ہے کہ کے ایم سی ان کا گھر اور خاندان ہے تمام محکموں میں ان کی فیملی کا کوئی نہ کوئی فرد موجود ہوگا۔ان کے خاندان کے تمام جائز اور ناجائز کام درست اور دیگر افراد کیلئے تمام قوانین کی تمام قواعدوضوابط سے گزرنے کے بعد ہی فائلیں اپنی رفتار پکڑتی ہیں۔ بلدیہ عظمی کراچی کے دوسرے بڑے چہیتے افسر مسعو د عالم ہے جنہوں نے اپنے مالی فائدہ کے لئے بلدیہ عظمی کراچی کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اس کی تلافی ممکن نہیں، میونسپل سروسز ،میشن پول ، فائربرگیڈ، فیومیگیشن اور دیگر محکموں کی بربادی میں ان کا کردار بنیادی رہا ہے،اچھی انگریزی کے باعث میئر کراچی وسیم اختر بھی ان کو برداشت کررہے ہیں،آرکائیوز ریسرچ میں چھ افسران سمیت دس ملازمین فرائض ادا کررہے ہیں۔ یہ واحد ڈیپارٹمنٹ ہے جس پرمیئر کراچی یا میٹروپولیٹن کمشنر نے آج تک کوئی توجہ دی اور نہ کراچی کے آرکائیوز کو بہتر بنانے کی سفارشات پر عملدآمد کیا اور نہ سابق ڈائریکٹر عدنان قریشی کے برخلاف تین بارآفس اور ریکارڈ منتقل کیے گئے گاڑی نہ ہونے اور پیٹرول بند ہونے کے علاوہ ضروری اخراجات بھی بند کرنے پر عدنان قریشی ڈپریشن کا شکار ہوگئے اور برین ہیمرج ہونے پر اس دنیا سے رخصت ہوگئے، سٹی انسٹیٹیوٹ امیج مینجمنٹ ، 21افسران سمیت 31افراد کاعملہ موجود ہے لیکن عملہ کے متعدد افراد کسی اور مقام پر فرائض ادا کررہے ہیں۔ محمد شاہد ہی اس ڈیپارٹمنٹ کے خالق تھے انہوں نے بلدیاتی افسران کے ساتھ منتخب یونین کونسل ، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن اور بلدیہ عظمی کراچی کے کونسلز کی تربیت اورورکشاپ کے ذریعہ اس ڈیپارٹمنٹ کو بنایا تھامیئر کے بعض مشیران کی سفارش پر اس ڈیپارٹمنٹ کو آزادانہ کام سے روکا اور ایک ماہ قبل محمد شاہد کی جگہ محمد اسماعیل ہیومن ریسورسس ڈیپارٹمنٹ کو تعینات کردیا گیا ، جونیئر افسر کی تعیناتی سے کونسل میں پہلے ہی ہلچل ہے ۔کونسل کی آرکائیو،قانون ڈیپارٹمنٹ پر جونیئر عذرا مقیم تعینا ت ہے ،،میڈیا مینجمنٹ اور پرنٹنگ پریس کے سربراہ علی حسن ساجد بڑے عرصہ سے فرائض ادا کررہے ہیں۔ ان کا متبادل کوئی نہیںاور نہ اس کی ضرورت کو محسوس کیا جارہا ہے۔ علی حسن ساجد کی ریٹائر منٹ کے بعد اس ڈیپارٹمنٹ کاسربراہ کون ہوگا، اس پرایک سوالیہ نشان ہے لیکن پریس میں بدعنوانیوں کی بڑی کہانیاں گردش میں ہے ۔مذہبی امور، وسیم باقری، امین کو او ایس ڈی بنادیا ہے ،پارکس اینڈ ہارٹی کلچرمیں آج بھی لیاقت علی قائم کا راج چل رہا ہے۔ وہ نیب کی حراست سے باہر آتے ہی میئر کراچی کے ایڈوائزرکی حیثیت سے فرائض اداکررہے ہیںموجودہ ڈائریکٹر آفاق مرزا تعینات ہے تاہم پارکس کے اصل ڈائریکٹر جنرل عبداللہ مشتاق او ایس ڈی کی وجہ سے اپنے گھر میں ہیں،پارکس کا ایک شعبہ 22سال سے بند ہے،ایکورریم (ماہی خانہ)کلفٹن،فنانس و اکائو نٹس ایک فنانس ایڈوائٹرز دستیاب نہیں ،بلدیہ عظمی کراچی کے افسران کو کہنا تھا کہ من پسند افسر میں عمران خان کوڈینٹرز ،عبدالقوم خان، کمال احمد انکوائری انسپکشن، ریحانہ اسلم،اسٹور اینڈ پروکیورمنٹ،فرید تاجک،کمپیوٹرسیکشن کے نگران، وصی عثمانی،فنانس ڈیپارٹمنٹ کے دیگرافسران،انٹرنل آڈٹ کے سہیل ،میونسپل یوٹیلٹی چارجزنایاب سعید ،لینڈ ڈیپارٹمنٹ،کمال شیخ،انفورسمنٹ،اینٹی انکروچمنٹ بشیرصدیقی،پروجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ عبدالقیوم خان،ریکوری ، چارجڈ پارکنگ،ڈائریکٹر خالق بلوچ ،انفارمیشن ٹیکنالوجی ،انٹرپرائز اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن، کمال احمد،میونسپل سروسز، نعمان ارشد،مشینری پول،سٹی وارڈن، ایک افسرراجہ رستم،ریریشن کلچر و اسپورٹس،محمد عمران خان،یہ میئر کے ایڈوائزر،ڈائریکٹر ریوینو فنانس بھی تعینات ہے۔ سفاری پارک ، چڑیا گھرکراچی اینڈ لانڈھی چڑیا گھرکے سب سے لاڈلے کنور ایوب،جن کی گریڈ 17اور گریڈ18جعلی آڈر موجود ہے،،سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ،فیومیگیشن ویکٹرکنٹرول ، ٹریڈ لائسنس ، پیدائش اموات،ٹیلی کمیو نیکیشن ،انجینئرننگ ڈیپارٹمنٹ،پی اینڈڈی کنٹریکٹ مینجمنٹ پروجیکٹ ، جبکہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ،ٹرانسپورٹ،سولڈویسٹ ، انٹرپرائز پرموشن،نفاذاردو،انفارمیشن ٹکنالوجی،انکوائری انسپکشن،اسٹوراینڈ پروکیومنٹ، ماہی گھرمچھلی گھر کلفٹن کا کوئی والی وارث نہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں