میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک میں ایک بارپھرآٹے کی قلت پیداہوسکتی ہے ،بلاول بھٹو

ملک میں ایک بارپھرآٹے کی قلت پیداہوسکتی ہے ،بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے 2000روپے کے بجائے گندم خریداری کی امدادی قیمت 1800 روپے کرنے کے معاملے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ شرم کا مقام ہے کہ گندم پیدا کرنے والا ملک پاکستان آج گندم بیرون ملک سے درآمد کررہا ہے، بیرون ملک سے 2750 روپے میں گندم خرید کر ملکی کسانوں کو 1800 روپے کی امدادی قیمت دینا کھلا مذاق ہے۔بدھ کو میڈیا سیل بلاول ہائوس سے جاری بیان میں بلاوبھٹوزرداری نے کہاکہ وفاق گندم کے 1800 روپے کی امدادی قیمت رکھتا رہے، سندھ میں کسانوں پر ظلم نہیں ہونے دوں گا اور امدادی قیمت 2000 روپے من رہے گی۔انہوں نے کہاکہ حکومت گندم کی 1400 روپے کی پرانی قیمت سے 1800 روپے یعنی 28 فیصد زیادہ امدادی قیمت کو 400 فیصد کا اضافہ قرار دینے کا جھوٹ بولنا بند کرے۔وفاقی حکومت کے گندم کی امدادی قیمت میں 28 فیصد اضافے کے مقابلے میں سندھ نے 42 فیصد اضافہ کیا۔آج ملکی تاریخ میں پہلی بار گندم کی امدادی قیمت صوبوں میں یکساں نہیں، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے کسانوں پر اس ظلم کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔انہوں نے کہاکہ کھاد، بیج اور ادویات سے لے کر زرعی مشینری، بجلی اور فیول کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافے کے بعد گندم کی امدادی 1800 روپے دینا کسانوں پر ظلم ہے۔وفاقی حکومت کی سوئی تو گندم کی 1600 روپے امدادی قیمت پر اٹکی ہوئی تھی، پیپلزپارٹی نے کسانوں کا مقدمہ لڑا تو وفاق نے قیمت میں کچھ اضافہ کیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ گذشتہ سال مئی میں پنجاب میں گندم کی فصل اتری اور جولائی میں ایک کروڑ ٹن سے زائد گندم غائب تھی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان اپنے سرمایہ دار دوستوں سے پوچھیں کہ گندم افغانستان اسمگل کرکے مصنوعی بحران کیسے پیدا ہوا، انہیں سارے سوالات کے جواب مل جائیں گے۔شرم کا مقام ہے کہ گندم پیدا کرنے والا ملک پاکستان آج گندم بیرون ملک سے درآمد کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے تین سالوں میں گندم کے دو بحران پیدا کئے، سندھ میں نہ گذشتہ برس گندم کی ذخیرہ اندوزی ہوئی اور نہ اس بار ہوگی۔پی ٹی آئی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی ہے کہ آج ملک میں صرف دو سے ڈھائی ہفتوں کی گندم کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔اگر گندم کے ختم ہوتے ذخیروں کے بحران سے نہیں نمٹا گیا تو ملک میں ایک بار پھر آٹے کی قلت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ معیشت کی تباہی کی ایک وجہ یہ ہے کہ زرعی ملک پاکستان کے حکمران کو بدقسمتی سے زراعت کی الف بے سے بھی واقفیت نہیں۔بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے گندم درآمد کرنے والے ملک کو صرف ایک سال میں گندم برآمد کرنے والا ملک بنادیا تھا۔پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت نے ملک کو گندم کے معاملے میں خود کفیل بنانے کیلئے پہلے سال امدادی قیمت میں 47 فیصد اور دوسرے سال 52 فیصد اضافہ کیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں