میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیاتی قوانین کیخلاف سندھ کی اپوزیشن میدان میں آگئی

بلدیاتی قوانین کیخلاف سندھ کی اپوزیشن میدان میں آگئی

ویب ڈیسک
منگل, ۲۸ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ میں آئین کے متصادم سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ بنانے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پی ٹی آئی اور ایم کیو پاکستان کے ایم پیز کے ہمراہ سندھ اسمبلی سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری تک ریلی نکالی اور پرامن مظاہرہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے بلدیاتی ایکٹ میں کی گئی نئی ترامیم کو رد کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ وہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے خلاف پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے الگ الگ دائر کی گئی آئینی درخواستوں پر سماعت کریں۔سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال عبدالغفار، ایم کیو ایم پی کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل، محمد حسین اور دیگر اراکین صوبائی اسمبلی نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 اور اس کے بعد ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو آئین پاکستان کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس ایکٹ نے مقامی حکومتوں کو آئینی حقوق اور اختیارات سے محروم کر دیا ہے جس کی ضمانت آئین کے آرٹیکل 140-A۔ 7، 8، 32 اور 32 کے تحت دی گئی ہے۔حلیم عادل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے چند سال قبل سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کی تھی جس میں ایس ایل جی اے 2013 کو چیلنج کیا گیا تھا اور اس درخواست میں چیئرمین عمران خان اور سیکرٹری جنرل اسد عمر درخواست گزار تھے۔ تاہم یہ درخواست اب تک سپریم کورٹ میں اور ایم کیو ایم پی کی اسی طرح کی درخواست بھی زیر التوا ہے۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ درخواستوں کو ہنگامی بنیادوں پر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے اور مقدمات کا فیصلہ کیا جائے تاکہ سندھ میں بلدیاتی نظام اپنے آئینی اختیارات اور فرائض حاصل کر کے عوام کی خدمت کر سکے۔حلیم عادل شیخ نے کہا ہم سندھ کے عوام کے نمائندے ہیں یہاں عدالتی کارروائی میں خلل ڈالے بغیر اور ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں پیدا کیے بغیر پرامن طریقے سے جمع ہوئے ہیں تاکہ صرف پیپلز پارٹی کے ماورائے آئین اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے اور چیف جسٹس سے متعلقہ معاملات کو ٹھیک کرنے کی درخواست کی جا سکے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ یہ آئین کی بحالی اور سندھ کے لوگوں کے بنیادی حقوق کی تحریک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے عملی طور پر صوبے میں سویلین مارشل لا لگا کر سندھ اسمبلی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں