میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہر قائد میں صحافیوں کا جرم کی نشاندہی کرنا سنگین جرم بن گیا

شہر قائد میں صحافیوں کا جرم کی نشاندہی کرنا سنگین جرم بن گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۸ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

شہر قائد میں صحافیوں کی جرم کی نشاندہی کرنا ایک سنگین جرم بن گیا،کرپٹ افسروں کی وجہ سے محکمہ پولیس بدنامی کا سبب بننے لگا،کسی جرم کا کھرا نکالیں پولیس ملوث ہو گئی اعلی افسران کی کارکردگی محض میٹنگ تک محدودتفصیل کے مطابق ضلع کیماڑی میں تعینات ایس ایس پی عارف اسلم راؤ اچھی شہرت کے حامل افسر سمجھے جاتے تھے تاہم اب انکی وردی پر بھی پولیس داغ لگانے میں مصروف عمل ہے موجودہ ایس ایس پی کی تعیناتی پر عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا صحافیوں کی نشاندہی پر قابل قدر کاروائیاں بھی کی گئیں کچھ عرصہ قبل صحافی وسیم احمد عباسی کی نشاندہی پر ایس ایس پی کیماڑی نے ایس ایچ او موچکو سب انسپیکٹر سید عدنان کو تھانہ سعیدآباد کی حدود یوسف گوٹھ میں واقع گودام پر چھاپہ مارا جہاں سے کروڑوں روپے کی ملکیت کا نان پیڈ کسٹم کا سامان برآمد ہوا جسے کسٹم حکام کے حوالے کیا گیا جس پر ایس ایس پی کیماڑی نے ایس ایچ او سعیدآباد سب انسپکٹر سید رضوان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جیسا کہ ایس ایچ او موچکو سب انسپیکٹر سید عدنان اور ایس ایچ او سعیدآباد سید رضوان بیجمنٹ ہیں انہوں نے ایس ایچ او سعیدآباد کو بتا دیا کہ تمہارے علاقہ میں ریڈ کرنے کا حکم صحافی وسیم احمد کی انفارمیشن پر ہوا اور ایس ایس پی عارف اسلم راؤ نے حکم دیا تھا جس پر ایس ایچ او سعیدآباد سید رضوان شدید مشتعل ہوگئے کہ صحافی وسیم احمد نے میری ناجائز کمائی کا ذریعہ بند کردیاتو ایس ایچ او سعیدآباد نے مختلف ذرائع سے صحافی وسیم احمد عباسی کو دھمکیاں دینا شروع کردیں کہ جھوٹے مقدمات میں فٹ کر دونگا تیاری کرلو لہذا مورخہ 2 اکتوبر کو ایس ایچ او سعیدآباد سید رضوان نے صحافی وسیم احمد کو گرفتار کرنے کے لیے 2 عدد پولیس موبائل روانہ کی مگر صحافی وسیم احمد عباسی کی عدم موجودگی کے باعث گرفتاری عمل میں نہیں آسکی انہی دنوں ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن انسپیکٹر عنائیت اللہ مروت نے شہری شفاقت سے ادھار پر آفس کا فرنیچر وغیرہ منگوایا شہری نے اپنے پیسوں کا تقاضا کیا تو شہری پر گٹکا ماوا کے مقدمات درج کردیے جس پر صحافی وسیم احمد عباسی نے شہری کے حق میں آواز بلند کی تو متعلقہ پولیس کو آواز بلند کرنا مناسب نہ لگا جس پر ڈی ایس پی سلمان وحید بھی برہم ہوئے کہ ہمیشہ صحافی وسیم احمد پولیس کے خلاف لکھتا ہے لہذا اسے سبق سکھاؤ اتحاد ٹاؤن میں گٹکا ماؤا مافیا ڈان کاشف بلڈر کو بھی صحافی وسیم احمد عباسی کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا جب کہ دوسری طرف ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن انسپیکٹر عنائیت اللہ مروت اپنے بیٹر کے ہمراہ رشوت کے لین دین کی ویڈیو بننے پر اعلی افسران کے علم میں آنے کے باعث ریورڈ سسپینڈ کردیا گیا جسکا الزام بھی صحافی وسیم احمد عباسی پر لگایا گیا کہ ان کی وجہ سے پولیس افسر کو معطل کیا گیا جس پر ڈی ایس پی سعیدآباد سلمان وحید اور ایس ایچ او سعیدآباد نے سازش رچی کہ اب بہت ہوگیاہے کسی نہ کسی طرح صحافی وسیم احمد عباسی کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ اسکی وجہ سے آرگنائز کرائم تو مکمل بند کردیے گے ہیں اب بات ریورڈ اور معطلی تک چلی گئی ہے تو مورخہ 25 نومبر کو صحافی کے خلاف جعلی مقدمات درج کیے گئے مقدمہ الزام نمبر 694/2023 جوکہ گٹکا ماوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا جس میں یہ ظاہر کیا گیا کہ ایک مزدا ٹریکٹر جس میں گٹکا ماوا لوڈ تھا اور حب چوکی سے آکر صحافی وسیم احمد عباسی کے گھر خالی ہونا تھا پولیس نے گٹکا ماوا کے ساتھ ساتھ چرس ، شراب ، گولیاں بھی برآمد کرلیں کیا مزدا ٹریکٹر بنا ڈرائیور کہ از خود چل کر آرہا تھا اسکا ڈرائیور کہاں گیا دوسرا حب چوکی سے سعیدآباد آتے ہوئے ، کسٹم ، رینجرز اور پولیس کی چیک پوسٹ کے علاوہ متعدد پکٹ موجود ہیں انہیں علم نہ ہو سکا کیسے ممکن ہے دوسرا یہ کہ ایک شخص گٹکا ، ماوا ، اسلحہ بارود ، شراب اور چرس ایک ساتھ منگوا کر فروخت کرتا ہے کیا اس سے قبل کبھی ایسا مقدمہ پڑھنے کو کسی کو ملا ایف آئی آر کے متن سے صاف ظاھر ہوتا ہے کہ یہ جھوٹ کا پلندہ اور ذاتی بغض وعناد نکالاگیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں