میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد پولیس ،ڈی آئی جی طارق دھاریجو آفس میں قبائلی نظام رائج

حیدرآباد پولیس ،ڈی آئی جی طارق دھاریجو آفس میں قبائلی نظام رائج

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

طارق رزاق دہاریجو ڈی آئی جی آفس کو بھی پنچائت کی طرز پر چلانے لگے ، آفس میں بیٹھنے سے گریز، تحقیقات و شکایات کیلئے عام شہری دربدر، نیک محمد کھوسو نامی ایس ایچ او کی ریجن کے مختلف اضلاع میں مداخلت، اعلیٰ افسران پریشان، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر انڈسٹری جام اکرام اللہ دہاریجو کے قریبی رشتہ دار ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو ڈی آئی جی آفیس کو بھی پنچائت کی چلانے لگے ہیں، گزشتہ کافی عرصے سے حیدرآباد میں ڈی آئی جی کے عھدے پر براجمان طارق رزاق دھاریجو کی آفیس عام لوگوں کیلئے نوگو ایریا بن گئی ہے اور طارق رزاق دہاریجو کے آفیس میں اکثر نہ بیٹھنے کے باعث اکثر لوگ اپنے شکایات لے کر دربدر ہیں، ریجن بھر میں سینکڑوں لوگ روزانہ شکایت لے کر ڈی آئی جی آفیس پر پہنچتے ہیں لیکن مایوس لوٹ جاتے ہیں، طارق رزاق دہاریجو کو حیدرآباد ریجن میں جرائم سمیت پولیس مسائل سے زیادہ اپنے حلقے کے مسائل سے زیادہ دلچسپی ہے جس کے باعث ریجن میں جرائم میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے، سابق ایس ایس پی گھوٹکی کی جانب سے ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو پر گرفتار ملزم ایس ایچ او شکور لاکھو کو چھوڑنے کے دباؤ کی انکشافات اور حیدرآباد کی رہائشی مغوی حسن نثار نظامانی کی ڈی آئی جی حیدرآباد کی جانب سے بھیجی گئی ٹیم کے دوران کاروائی ہلاکت کے باوجود سندھ حکومت طارق رزاق دہاریجو کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے، ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی کے خاص ایس ایچ او بی سیکشن نیک محمد کھوسو کی ڈی آئی جی کی پشت پناہی پر ریجن کے مختلف اضلاع میں مشکوک کارروائیوں سمیت دیگر معاملات پر ایس ایس پیز سمیت دیگر افسران پریشانی کا شکار ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں