میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الطاف حسین سے بات نہیں ہو سکتی ،وزیر داخلہ

الطاف حسین سے بات نہیں ہو سکتی ،وزیر داخلہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ نوازشریف کو 24 گھنٹوں میں پاکستان آنے کا ویزہ دوں گا، ان کو اپنی جیب سے ٹکٹ کی آفر کرتا ہوں، اتنا زیادہ ڈرامہ کر کے وہ گئے، انہوں نے عدلیہ پر وار اور فوج کے خلاف باتیں کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ان کے خاندان کے 3 لوگ یہاں ہیں، وہ بھی آ جائیں، آصف زرداری صاحب آپ کے اور میرے ٹینٹ اکھڑنے کا وقت آ گیا ہے، نواز شریف اور زرداری خاندان کرپٹ ہیں، لوگوں کو معلوم ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری چور ہیں، حکومت سے کسی کا ہاتھ نہیں ہٹا اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ حکومت کے تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، ٹی ٹی پی کے ساتھ براہ راست نہیں بالواسطہ رابطے ہیں، بانی متحدہ کوزمانہ طالبہ علمی سے جانتا ہوں، ان کے خلاف قتل و غارت گری سمیت مختلف مقدمات درج ہیں، بانی متحدہ سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، عمران کہیں نہیں جارہے اپنی مدت پوری کریں گے، بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی نے کم ووٹ نہیں لیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت سے کسی کا ہاتھ نہیں ہٹا، ادارے 20 دن نہیں 20 سال کی پالیسیاں بناتے ہیں، کوئی عقل کا اندھا اگر یہ سوچ رہا ہے کہ کسی ایک شخص کی پالیسی ہوتی ہے تو ایسا نہیں ہے، ادارے کی پالیسی ہوتی ہے، اداروں کے تھنک ٹینک طویل المدتی پالیسی بناتے ہیں۔ جو افسران میرے محکمے میں روٹیشن پالیسی پر نہیں جائیں گے انہیں نکال دوں گا، پالیسی ادارے کی ہوتی ہے، کسی ایک شخص کی نہیں ہوتی، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر ادارے میں مہینے میں ایک دن میں خود بیٹھوں گا۔انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے کہا کہ میں لاہور میں ٹینٹ لگانے لگا ہوں، آصف زرداری صاحب آپ کے اور میرے ٹینٹ اکھڑنے کا وقت آ گیا ہے، نواز شریف اور زرداری خاندان کرپٹ ہیں، لوگوں کو معلوم ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری چور ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے 7 روزہ دورے پر آئوں گا، لوگوں کی تکالیف کو خود کم کروں گا، یہاں پتہ نہیں حلقہ بندی ہوئی یا نہیں ہوئی، یہاں کے شہریوں کے لیے پیپلز پارٹی نے کیا کیا ہے؟ مراد علی شاہ سے کہوں گا کہ مرکز کے ساتھ مل کر کام کریں۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاکہ نواز شریف بیماری کا بہانہ کر کے بیرون ملک گئے، ان کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور وہ صحت مند ہیں کیونکہ انہوں نے کسی ڈاکٹر کو نہیں دکھایا اور نہ ہی کہیں سے علاج کرایا ہے، اب سننے میں آرہا ہے کہ وطن واپس آرہے ہیں، اگر نوازشریف نے واپس آنا ہے تو انہیں میں اپنی جیب سے ٹکٹ کی پیشکش کرتا ہوں، شریف فیملی کے 3 لوگ یہاں موجود ہیں، وہ بھی آجائیں، نوازشریف کے پاس اداروں کے خلاف باتیں کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔ شہبازشریف کا نام احترام سے لوں گا، انہوں نے کہا کہ ہمارا ہاتھ اور ان کا گریبان ہو گا، ان جیسے چور ہمارے گریبانوں میں ہاتھ نہیں ڈال سکتے، شکلیں دیکھیں یہ اپنی، ان جیسی کرپشن کسی کی نہیں، جتنی کرپشن کے کیسز ان پر ہیں کسی پر نہیں ہیں، ان کے خاندان کے 3 لوگ سیاست کر رہے ہیں، چوتھا بھی کر لے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں میں نفرت ہے، وہ بے شک ہماری گورننس اور سیاست سے اختلاف کرتے ہوںلیکن انہیں ذرہ برابر شک نہیں ہے کہ شریف خاندان اور زرداری خاندان کرپٹ، بے ایمان اور ملک کی دولت باہر لے جانے والے ہیں، پاپڑ والے میں نے نہیں نکالے، آپ کے ملازم اربوں روپے جو ادھر سے ادھر کرتے رہے ہیں تو ایسا وقت بھی آسکتا ہے جب عوام اس طبقے کے ہی خلاف ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ لوگ ہمیں الزام دے رہے ہیں کہ ہماری وجہ سے سب ہو رہا ہے لیکن ہوا ان ہی وجہ سے ہے، ہماری غلطی یہ ہے کہ ہم وضاحت نہیں دے سکے۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان آخری سانس تک کرپشن زدہ سیاست کے خلاف لڑائی لڑتے رہیں گے، ان کے دورمیں او آئی سی کی کامیاب کانفرنس ہوئی۔ تمام مسلم دنیا عمران خان کی زبان پر متفق ہوئی۔ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ بانی متحدہ کو میں زمانہ طالبِ علمی سے جانتا ہوں، ان سے بات چیت نہیں ہو سکتی، ان کے اوپر بہت سے قتل و غارت گری کے مقدمات ہیں، ایم کیو ایم کے ساتھ تعلقات آج بھی ہیں اور کل بھی ہوں گے، یہ لوگ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں، ان لوگوں نے وہاں جا کر ٹارزن بننے کی کوشش کی، مگر ٹھس ہو گئے، جو نام لے کر لندن سے باتیں کرتے تھے ان پر سے ہاتھ اٹھ گیاہیجبکہ میں پاکستان کی عظیم افواج سے تعلق رکھنا اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ بالواسطہ رابطے ہیں، براہ راست نہیں، چاہتے ہیں کہ سرحد پر خاردار تاڑیں لگانے کا کام باہمی اشتراک سے مکمل ہو۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہم نے پوری دنیا کو پاکستان میں مدعو کیا اور ہم طالبان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، طالبان نے یقین دلایا کہ ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔شیخ رشید نے کہا کہ پچھلے سال بیمار ہوا تو احساس ہوا کہ دوائیں مہنگی ہیں، میرے جیسا صاحبِ حیثیت بھی دوائیں افورڈ نہیں کر سکتا، چینی چوروں نے سبسڈی لی، چینی بھی یہیں رکھی، مافیاز کی جڑیں اتنی لمبی ہیں کہ ان پر ہاتھ نہیں ڈالا جا سکتا۔وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ملک الیکشن کی طرف جا رہا ہے، بلدیاتی الیکشن کے بعد ملک کو 4 سال مکمل ہو جائیں گے، پانچواں سال انتخابات کا ہوتا ہے، 40 فیصد ووٹ امیدوار کا ہوتا ہے، باقی امیدوار کو محنت کرنا ہوتی ہے، قوم نے جو ووٹ دیئے تھے اس میں چوروں کو سزا دینی تھی، میں اتفاق کرتا ہوں کہ ہم اس میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں نظامِ اسلام کی طاقت سے انحراف نہیں کیا جا سکتا، آپ کسی بھی مکتب کے عالمِ دین ہوں میں آپ کا نام احترام سے لوں گا، میرا حلقہ پاکستان کا حساس ترین حلقہ ہے، میں پاکستان کی عظیم فوج سے تعلق رکھنا اعزاز سمجھتا ہوں، مودی مسلمانوں کی قتل و غارت گری کا منصوبہ بنا رہا ہے۔خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ناکامی سے متعلق انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ کوئی زیادہ ووٹ لیتا ہے کوئی کم، خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف نے کم ووٹ نہیں لیے لیکن ان کے اپنے مسائل ہیں جس پر وہ بہتر تبصرہ کر سکتے ہیں۔کراچی کے شہریوں کو گرین لائن بس سروس کی مبارک باد دیتے ہواکہاکہ کراچی میں بسوں کی چھتوں پر لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح بیٹھے دیکھے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں