میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کراچی سینئر ڈائریکٹر ایم یو سی ٹی و ایڈورٹائزنگ کی جاگیر

بلدیہ عظمیٰ کراچی سینئر ڈائریکٹر ایم یو سی ٹی و ایڈورٹائزنگ کی جاگیر

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی سینئر ڈائریکٹر ایم یو سی ٹی و ایڈورٹائزنگ ‘ تسنیم احمد ‘ نے ادارے کو اپنی ذاتی ملکیت و جاگیر میں تبدیل کردیا محکمے میں ‘ باپ ‘ بیٹا اور بھانجے کا راج ‘ محکمے و حکومت سندھ کو ریونیو کی مد میں کروڑوں کا جھٹکا ‘ ہاتھ کی صفائی و تجربے کی بنیاد تینوں مالا مال ادارہ کنگال ‘ سپریم کورٹ و محکمہ جاتی بائی لاز ‘ کو پامال کرتے ہوئے پہلے بھانجے ‘ مویز ‘ کو براہ راست گریڈ 11 میں غیرقانونی طور پر محکمہ اسٹیٹ ‘ میں بھرتی کروایا پھر بیٹے ‘ ارحم ‘ کو بھی کھپا دیا موصوف نے ‘ 2 ‘ غیرقانونی بھرتیوں کو چھپانے اور محکمے پر اقربائ￿ پروری کے راج کیلے کئی قلاں بازیاں کھائیں ‘ بھانجے موئیز کو گریڈ 11 میں بھرتی کروانے کے بعد اسے مزید غیرقانونی ترقی دینے کیلے بھانجے کی ٹرانسفر پوسٹنگ محکمہ چارجڈ پارکنگ میں کرواتے ہوئے وہاں اسے پہلے گریڈ 14 اور پھر 16 سے نوازا گیا سارا کھیل اس محکمہ جاتی آڈر کے زریعے رچایا گیا جسکے تحت محکمہ چارجڈ پارکنگ کے سنہ 1991ئ￿ تا سنہ 1992 ئ￿ میں بھرتی شدہ ملازمین کو سینیرٹی تجربے و دیگر قابلیت کی بنیاد پر محکمہ جاتی ترقیاں دے دی جائیں اور انھیں گریڈ 14 تا 16 میں بھیج دیا جائے ادھر واضح اور یاد رہے کہ مزکورہ آڈر محکمہ چارجڈ پارکنگ کے ملازمین کیلے تھا جبکہ محکمہ چارجڈ پارکنگ کے قوانین کے مطابق مزکورہ محکمے کا ملازم اگر ترقی کرتے ہوئے گریڈ 17 تک بھی پہنچ جائے تو بھی وہ کہلائے گا انسپکٹر ادھر تو میدان کار زار کے منجھے ہوئے کھلاڑی ‘ تسنیم احمد ‘ نے ہاتھ کی صفائی دکھاتے ہوئے محکمہ جاتی بائی لاز کی دھجیاں اڑا دی انھوں نے اپنے بھانجے ‘ موئز ‘ کو بھرتی ‘ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ‘ میں کرواتے ہوئے گریڈ 11 سے نوازا بعد ازاں انھیں اس بھرتی اور گریڈ پر چین و قرار نہ آیا اور اپنے بھانجے کو اختیارات ‘ عہدے فرائض منصبی سے تجاوز کرتے ہوئے محکمہ چارجڈ پارکنگ میں ٹرانسفر کروایا اور وہاں ایک حکم نامے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پہلے 14 اور پھر 16 دلوایا اس پورے گورکھ دھندے جعل سازی کو چھپانے کیلے موصوف نے بھانجے کو محکمہ چارجڈ پارکنگ سے ٹرانسفر کرواتے ہوئے محکمہ فوڈ میں منتقل کیا تاکہ جعل سازی سمیت بھرتی شدہ محکمہ ‘ پیرینٹس ڈپارٹمنٹ ‘ کا پول نا کھل جائے بعد ازاں پھر واپس بھانجے کی ٹرانسفر پوسٹنگ اپنے محکمے ‘ ایم یو سی ٹی ‘ میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کرواتے ہوئے اسے اپنے ہی پاس تعینات کروالیا یاد رہے محکمہ چارجڈ پارکنگ میں ‘ موئیز ‘ کو گریڈ 14 اور پھر 16 سے نوازا گیا اور قانون کے مطابق چارجڈ پارکنگ کا گریڈ 17 رکھنے والا ملازم انسپیکٹر ہی رہیگا مگر خلاف ضابطہ بھانجے کو بطور ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کروالیا یاد رہے کہ بھانجے کی تنخواہ محکمہ چارجڈ پارکنگ سے ہی بنتی ہئے موصوف نے یہاں بھی بس نہیں کی اور اپنے ‘ بیٹے ‘ ارحم ‘ کو بھی ‘ کنٹریکٹ ملازم ‘ ظاہر کرتے ہوئے ‘ بھرتی ‘ کروالیا یاد رہے کہ بیٹا کنٹریکٹ ملازم تھا ہی نہیں ادھر بھی ‘ تسلیم احمد ‘ نے جعلی سازی دھوکے بازی اور تجربے کا بھرپور فایدہ اٹھاتے ہوئے اسے محکمہ ‘ چارجڈ پارکنگ میں گریڈ 11 میں بھرتی کروایا پھر اسی پریکٹس کو دھرایا جو کہ بھانجے کیلے استعمال کی تھی پھر 14 اور بعد ازاں 16 گریڈ کروانے میں کامیاب ہوگئے اور پھر اپنے فرزند ارجمند کو بھی محکمہ ‘ ایم یو سی ٹی و ایڈورٹائزنگ ‘ میں تعینات کروالیا اور اب مزکورہ محکمے میں ان تینوں کرپٹ عناصر کا راج چل رہا ہئے موصوف نے جعلی پرموشن کے تحت سرکاری کھاتے میں ایک ‘ ایف ایکس گاڑی ‘ بھی نکلوا رکھی ہئے جو کہ غیرقانونی طور پر ہتھیائی گئی ہئے اس پورے غیرقانونی گورکھ دھندے کے ماسٹر مائنڈ سینیر ڈائریکٹر ایم یو سی ٹی اور ایڈورٹائزنگ ‘ تسنیم احمد ‘ ہیں تسنیم احمد انکا بیٹا اور بھانجا وہاں کیا کچھ کررہیں ہیں اس سے متعلق ہوشربا انکشافات انکا غیرقانونی کھیل اگلی اشاعت میں شامل اشاعت ہوگا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر کراچی ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں