میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھوٹان نئی دہلی کو آنکھیں دکھانے لگا،بھارت کا پانی روک لیا

بھوٹان نئی دہلی کو آنکھیں دکھانے لگا،بھارت کا پانی روک لیا

ویب ڈیسک
هفته, ۲۷ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

پڑوسی ممالک چین اور نیپال کے ساتھ بڑھتے تنازعات اور سرحدی کشیدگی کے درمیان اب بھارت کا ایک اور پڑوسی ملک بھوٹان بھی نئی دہلی کو آنکھیں دکھانے لگا ہے۔بھوٹا ن نے اپنی سرحد سے ملحق بھارت کی شمال مشرق ریاست آسام کے گاں میں کسانوں کے لیے شہ رگ کہی جانے والی کالا ندی کا پانی روک دیا ہے۔ یہ نئی پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب بھارت چین اورنیپال کے ساتھ سرحدی تنازعہ کی وجہ سے پہلے سے ہی پریشانیوں سے دوچار ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر کوششیں جاری ہیں۔پانی روک دینے سے بھارت کے ہزاروں کسانوں کا ذریعہ معاش خطرے میں پڑ گیا ہے۔ کسانوں نے کالا ندی سے نکلنے والی نہر کے بہا کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قومی شاہرا ہ کی ناکہ بندی کردی ہے اور مظاہرے کررہے ہیں۔ مظاہرین نئی دہلی حکومت سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھوٹان کے ساتھ فورا بات چیت کرنے پر بھی زور دے رہے ہیں۔بھوٹان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کووڈ 19 کی وبا کے مدنظر کیا گیا ہے۔ چونکہ بھوٹان میں کسی بھی غیر ملکی شہری کو آنے کی اجازت نہیں ہے اسی لیے بھارتی کسانوں کو بھی ملک کے اندر داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ لیکن مقامی بھارتی کسانوں کا کہنا ہے کہ کورونا اور نہر کا پانی دو الگ الگ معاملات ہیں اور کورونا کے بہانے پانی روکنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ اس سے مقامی کسانوں کے لیے بہت مشکل پیدا ہوجائے گی۔بھوٹان کے کالا ندی کو آسام کے سرحدی بکسا ضلع کے کسانوں کے لیے شہ رگ کی حیثیت حاصل ہے۔ اس ندی سے نکلنے والی نہر سے ضلع کے 26گاوں کے کسان اپنی فصلوں کی سینچائی کرتے ہیں۔ 1953کے ایک معاہدے کے تحت مقامی کسان دھان کی فصلوں کی سینچائی کالا ندی سے آنے والے پانی سے کرتے رہے ہیں۔ لیکن بھوٹان حکومت کی طرف سے اچانک نہر کا بہاو روک دینے سے علاقے کے چھ ہزار سے زیادہ کسان مصیبت میں پھنس گئے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہم نے حسب سابق اس سال بھی اپنے دھان کے کھیتوں میں پودے لگانے شروع کیے تھے لیکن اچانک پتہ چلا کہ بھوٹان نے نہر کے ذریعہ آنے والے پانی کو روک دیا ہے۔ اس سے ہمارے لیے زبردست مصیبت پیدا ہوجائے گی۔”ہر سال بوائی کا موسم شروع ہونے سے پہلے بھارتی کسان سرحد پار بھوٹان کے سامدروپ جوکھر ضلع میں جاکر نہر کی صفائی اور باندھ کی مرمت کا کام کرتے تھے تاکہ پانی کے بہاو میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ لیکن اس مرتبہ جب وہ نہر کی صفائی کے لیے گئے تو بھوٹانی حکام نے ایسا کرنے سے روک دیا۔بھوٹان کے ذریعہ پانی روک دینے سے بھارت کے ہزاروں کسانوں کا ذریعہ معاش خطرے میں پڑ گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں