میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومتی اراکین کا عمران خان پر ملک میں انتشار پھیلا کر فرار ہونے کا الزام

حکومتی اراکین کا عمران خان پر ملک میں انتشار پھیلا کر فرار ہونے کا الزام

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

حکومتی وزرا نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان ملک میں انتشار پھیلانے کے بعد فرار ہو گئے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کو 6 روز میں انتخابات کے اعلان بصورت دیگر واپس اسلام آباد آنے کا انتباہ دینے کے بعد ڈی چوک میں جمع ہونے والے کارکنان منتشر ہوگئے۔ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ملک میں افراتفری پھیلا کر بھاگ گئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بدامنی کو روکنے کی اپنی ذمہ داری پوری کردی ہے اور اب وہ انصاف کے لیے ریاست کے سب سے اہم ستون کی طرف دیکھ رہی ہے۔وہ سپریم کورٹ میں حکومت کی دائر درخواست کا حوالہ دے رہے تھے جس میں عمران خان کے خلاف آزادی مارچ کے حوالے سے عدالتی احکامات کی ‘خلاف ورزی’ پر توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قوم دیکھ رہی ہے کہ تخریب کاروں اور ان کے ماسٹر مائنڈ جو عدالتی احکامات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے، میں نے سنا ہے کہ انصاف اندھا ہوتا ہے۔عمران خان کی تقریر کے بعد پولیس حکام نے کہا کہ وہ حکومت کو انتخابات کے اعلان کے لیے 6 روز کی ڈیڈ لائن دینے کے بعد وہ وہاں سے چلے گئے جبکہ مظاہرین نے بھی ڈی چوک سے منتشر ہوگئے اس کے بعد دارالحکومت کی اہم سڑکوں جیسے کہ سری نگر ہائی وے اور بلیو ایریا کو بھی کنٹینرز ہٹانے کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔پی ٹی آئی کے ایک حامی نے بتایا کہ جب عمران خان نے ‘مارچ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ حیرت سے دوچار ہوئے۔ڈی چوک پر موجود ایک اور حامی نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مایوس نہیں ہیں اور اگر ان کے لیڈر نے انہیں واپس بلایا تو وہ ایک لمحے کے نوٹس پر واپس آجائیں گے،اگر دھرنا اتنا طویل رہا تو وہ 10 روز کے لیے کھانے پینے کا سامان لے کر آئے ہیں۔عمران خان کی تقریر کے بعد پنجاب حکومت کے ترجمان عطااللہ تارڑ نے کہا کہ شکست زدہ عمران خان کے مایوس چہرے اور لرزتی آواز نے سب کچھ ظاہر کر دیا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ کرے گی اور سابق وزیر اعظم کو سیاست چھوڑنے کا مشورہ دیا۔عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے، وہ اس گڑھے میں گر گئے ہیں جو انہوں نے دوسروں کے لیے کھودا تھا، عمران کی سیاست ماضی میں دھندلا چکی ہے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ حکومت مختلف مقامات پر توڑ پھوڑ اور آگ لگانے والوں کے خلاف مقدمات درج اور گرفتاریاں کی جائیں گی اور گلگت بلتستان میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جائیں گے۔وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے عدالت کی جانب سے ایچ-9 میں مقرر کردہ جگہ پر دھرنا دینے کا ‘وعدہ’ کر کے سپریم کورٹ سے غلط بیانی کی اور ڈی چوک جانے کا اعلان کر کے وعدہ خلافی کی۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو بس اسٹیشنوں، درختوں کو آگ لگا دی گئی اور قوم نے یہ سب دیکھا، عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے پیچھے چھپ کر ہجوم ساری رات بدامنی پھیلاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ ساری رات عمران خان کنٹینر پر بیٹھ کر سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے رہے۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ پولیس نے مظاہرین پر ربر کی گولی نہیں چلائی اور ایسی شکایات کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کیا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس کے 18 اہلکار زخمی ہوئے ہیں، انہوں نے فسادیوں پر آنسو گیس چلا کر عوام کی جانوں کی حفاظت کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی تعریف کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں