غزہ: نصیرت کیمپ پر اسرائیلی بمباری، صحافی سمیت 11 فلسطینی شہید
شیئر کریں
غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، نصیرت کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 11 فلسطینی شہید ہو گئے۔شہید ہونے والوں میں فسلطینی صحافی بھی شامل ہیں۔خان یونس میں الاقصیٰ یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر اسپتالوں کے قریب شدید لڑائی جاری ہے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کی گئی۔اسرائیلی فوج نے الامل اسکول کو گھیرے میں لے لیا، امداد ملنے کے منتظر فلسطینیوں پر بھی اسرائیلی فوج نے گولہ باری کی۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 183 فلسطینی شہید ہو گئے، شہادتوں کی تعداد 26 ہزار سے زائد ہو گئی۔مغربی کنارے کے شہر طوباس اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان پر تشدد جھڑپیں جاری ہیں۔حزب اللّٰہ نے اسرائیلی اسپائے ڈوم کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کر دی۔غزہ کے علاقے خان یونس میں واقع پناہ گزین کیمپوں اور عوامی سہولت کے مراکز پر رات بھر اسرائیلی فوج نے بم باری کی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں نصر اسپتال کے ارد گرد کے علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے۔عرب میڈیا نے بتایا ہے کہ اسرائیلی اسنائپرز نے خان یونس میں اسپتال سے نکلنے والوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔دوسری جانب عرب میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکا پر مزید لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر اور جنگی سامان دینے پر زور دیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ایال ضمیر کا دورہ? واشنگٹن مکمل ہو گیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکا سے حتمی ڈیل نہیں ہوئی لیکن اسرائیل ہتھیار جلد وصول کرنے پر زور دے رہا ہے۔