میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت میں بچیوں اور خواتین سے زیادتی وبا کی شکل اختیار کرگئی

بھارت میں بچیوں اور خواتین سے زیادتی وبا کی شکل اختیار کرگئی

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

بھارت میں سنگ پریوار کی ذیلی تنظیم بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ شیوسینا، آرایس ایس اور دیگر شدت پسند تنظیموں نے کشمیریوں سمیت دیگر اقلیتوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ فوج میں سات ہزار خواتین کی اکثریت کو زیادتی اور ہراساں کرنے کا نشانہ بنایا گیااورتو اور بھارت کے سادھو اور سنت بھی بچیوں اور خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے میں پیچھے نہیں رہے ۔ہزاروں بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیاگیا۔بھارت میں بچیوں، لڑکیوں اور خواتین سے زیادتی وبا کی شکل اختیار کرگئی۔ ایک ارب بیس کروڑ کی آبادی کے بھارت میں کشمیری ہوں، دلت یا کوئی اور کسی ماں، بہن اور بیٹی کی عزت محفوظ نہیں۔ سیاحوں اور دیگر غیرملکی خواتین سے زیادتی اور قتل کے واقعات نے مغربی ممالک نے بھارت کو خواتین کے لئے غیر محفوظ ملک قرار دے دیا۔بھارتی کانگریس کے راہول گاندھی نے نریندر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں بھارت میڈ ان انڈیا کے باعث مشہور تھا لیکن اب بھارت ریپ ان انڈیا کے نام سے مشہور ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور دیگر جماعتوں نے بھی حکومت پر تنقید کی اور مطالبہ کیاکہ ملک میں لڑکیوں، خواتین اور سیاحوں کی عزت محفوظ بنائی جائے ۔ ایک ریسرچ میں کہاگیاکہ آج سے سترہ سال پہلے کے مقابلے میں بھارت میں زیادتی کی شرح دگنی ہوگئی ہے ۔این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق دوہزار ایک سے دوہزار سترہ تک بھارت میں چار لاکھ، پندرہ ہزار سات سو چھاسی لڑکیوں اور خواتین سے زیادتی کی گئی۔ زیادتی کے واقعات میں ایک سو تین فیصد کا اضافہ ہوا۔ اترپردیش سمیت کچھ ریاستوں میں زیادتی کے واقعات میں پانچ سو فیصد کا اضافہ ہوا۔ لڑکیوں اور خواتین سے زیادتی حکمران جماعت بی جے پی، شیو سینا اور دیگر شدت پسند تنظیموں کیکارندوں نے کیں۔بھارتی افواج میں سات ہزار خواتین ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق مرد فوجیوں نے خواتین کی اکثریت کو زیادتی اور ہراسانی کا نشانہ بنایا۔کافی خواتین فورسز چھوڑگئیں اور کچھ نے خودکشی کرلی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے آشرم اور دیگر ادارے بھی محفوظ نہیں رہے ۔سادھوں اور سنتوں نے ہزاروں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کا قتل کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں