میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت ،تین ڈائریکٹر جنرل کی 21 گریڈ میں ترقیاں مشکوک قرار

محکمہ زراعت ،تین ڈائریکٹر جنرل کی 21 گریڈ میں ترقیاں مشکوک قرار

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

( رپورٹ : شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، گریڈ 20 کے تین ڈائریکٹر جنرل 21 کی گریڈ میں ترقی کا معاملہ، نیب کیسز، اینٹی کرپشن کی تحقیقات مشکوک ترقیاں، ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو، ڈائریکٹر ریسرچ نور محمد بلوچ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اینڈ فنانس امداد میمن کی گریڈ 21 میں ترقی پر اعتراضات، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت میں گریڈ 21 کی ترقی کیلئے ہونے والے ڈی پی سی میں گریڈ 20 کے تین ڈائریکٹر جنرلز پر اعتراض کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری کی صدارت میں ترقیوں کیلئے ہونے والی ڈی پی سی میں گریڈ 20 کے تین ڈائریکٹر جنرلز ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو ،ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ اور ڈائریکٹر جرنل پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس امداد اللہ میمن پر اعتراض ظاہر کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تینوں ڈی جیز کی مشکوک ترقیاں، نیب اور اینٹی کرپشن کیسز ان کے گریڈ 21 میں ترقی میں رکاوٹ بن گئے ہیں، واضع رہے کہ 23 دسمبر 1989 کو ایڈہاک بنیادوں پر بی پی ایس 17 کے عہدے ایگری کلچر کیمسٹ کے طور پر بھرتی ہونے والے ہدایت اللہ چھجڑو پر گریڈ 20 تک غیرقانونی ترقی حاصل کرنے کا الزام ہے، جبکہ 2007 میں ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر ریسرچ نور محمد بلوچ کی کرپشن کے سنگین الزامات میں چیف سیکریٹری سندھ نے نچلی گریڈ میں تنزلی کی تھی اور اس پر جعلی دستاویزات کے ذریعے ترقی حاصل کرنے کا الزام ہے،جبکہ ڈائریکٹر جنرل پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس امداد اللہ میمن کو بھی غیرقانونی ترقی سمیت کرپشن کی سنگین الزامات کی تحقیقات کا سامنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں