میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
موٹروے پر گل مہر نامی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف

موٹروے پر گل مہر نامی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(خصوصی رپورٹ) ایم نائن موٹروے پر گل مہر نامی غیرقانونی ہائوسنگ اسکیم کا انکشاف، گل مہر کی ابتدائی این او سی 21 اور 81 ایکڑ پر لی گئی، ایس بی سی اے کی این او سی کے بغیر ساڑھے تین سو سے زائد ایکڑ کی تشہیر و بکنگ جاری، سابق ڈائریکٹر جنرل اسکیم کی360 ایکڑ کے اسکروٹنی چالان کو غیرقانونی قرار دے کر منسوخ کر چکے ، مالکان موقف دینے سے گریزاں، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر گل مہر نامی غیرقانونی ہائوسنگ اسکیم کا انکشاف ہوا ہے ، جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق گل مہر نامی ہائوسنگ اسکیم کی 2019ع میں ابتدائی طور پر 21 ایکڑ این او سی لی گئی اور 2021ء میں 81 ایکڑ کی این او سی لی گئی لیکن اسکیم کی ساڑھے تین سو ایکڑ زمین کی غیرقانونی بکنگ و تشہیر جاری ہے ، قواعد و ضوابط کے بغیر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی این او سی برائے بکنگ و تشہیر کے بغیر اسکیم کی بکنگ اور تشہیر نہیں کی جا سکتی لیکن گل مہر نامی ہائوسنگ اسکیم کی تشہیر و بکنگ میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں ہیں، حیرت انگیز طور پر کل ایک سو ایکڑ کے لگ بھگ این او سی ہونے کے باوجود ساڑھے تین سو ایکڑ پر بکنگ کی تشہیر جاری ہے اور لوگوں کو ایس بی سی اے اور ایس ڈی اے کا منظور شدہ نقشہ دکھانے کی بجائے اسکیم کا ہزاروں ایکڑ پر محیط نقشہ دکھا کر سادہ لوح لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ جاری ہے ، سابق ڈائریکٹر جنرل نے گل مہر ایکسٹینش کی 360 ایکڑ اسکروٹنی چالان کو غیرقانونی قرار دے کر رد کیا تھا، ذرائع کے مطابق موجودہ ڈائریکٹر جنرل نے بھی اسکیم کی اسکروٹنی شروع کردی ہے ، ذرائع کے مطابق اسکیم کیلئے حاصل کی گئی زمین کے ریونیو ریکارڈ میں بھی ہیراپھیری ہے ، روزنامہ جرأت کی جانب سے گل مہر نامی ہائوسنگ کے ایڈمنسٹریٹر عامر اور جنرل منیجرسے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں