ارشد شریف کے ساتھ جو ہوا اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں، رانا ثنا اللہ
شیئر کریں
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ارشدشریف کیساتھ جوہوااس کے ذمہ دارعمران خان ہیں، ارشد شریف سے متعلق عمران خان کے پاس ثبوت تھے تو پہلے کیوں نہیں دیئے۔تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ارشد شریف کے قتل سے متعلق کہا کہ میرے خیال میں انکوائری کمیشن کوایک ماہ میں رپورٹ دینی چاہیے، انکوائری کمیشن کو کینیا کا دورہ کرنا پڑے تو ہوسکتا ہے وقت لگ جائے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ارشد شریف سے متعلق عمران خان کے پاس ثبوت تھے تو پہلے کیوں نہیں دیئے، ارشد شریف کیساتھ جو ہوا اس کے ذمہ دارعمران خان ہیں۔وزیر داخلہ نے سوال کیا کہ ارشد شریف دبئی میں اسٹے نہیں کرسکے تو کیا پی ٹی آئی ان کی مدد نہیں کرسکتی تھی، پی ٹی آئی کیا کسی اور ملک میں ارشد شریف کا بندوبست نہیں کرسکتی تھی، کے پی یا گلگت بلتستان میں نہیں ٹھہرا سکتی تھی۔انہوں نے کہاکہ ارشدشریف کو کہا تھا مقدمات سے متعلق جو بھی خدشات ہیں دور کر سکتے ہیں، ارشد شریف کو دھمکیاں دی گئی یا مقدمات بنے تو انکوائری میں آجائیگا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دوسرے صحافیوں کو بھی دھمکیاں ملیں اورمقدمات بنے لیکن باہرنہیں گئے، ارشد شریف کو دھمکیاں ملی یا مقدمات بنے تو وہ بیرون ملک کیوں گئے، عمران خان نے ارشد شریف کو کیوں کہا کہ وہ بیرون ملک چلے جائیں۔اعظم سواتی معاملے پر وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم سواتی کیساتھ غلط ہوا ہے تو 100 فیصد انکوائری ہونی چاہیے ، ایف آئی اے کے جو ملازمین واقعے میں شامل ہوئے ان سے بات کی، ڈی جی ایف آئی اے سے بھی بات ہوئی وہ بھی کہتے ہیں کوئی تشدد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی چاہتے ہیں تو ہر لیول کی انکوائری کرانے کیلئے تیار ہیں، ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا اعظم سواتی کوبرہنہ کرنے کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔