میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی :میگا پروجیکٹ کے4کا مکمل کنٹرول واپڈانے سنبھال لیا

کراچی :میگا پروجیکٹ کے4کا مکمل کنٹرول واپڈانے سنبھال لیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ)واپڈا نے کراچی کا میگا پروجیکٹ K-4کی تعمیرات کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے، پروجیکٹ کے تما م اسٹیک ہولڈرز سے تمام تعمیراتی ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد واپڈا ماہرین کے سپرد کردیا گیا اس کا ڈیزائن ،نقشہ، ریکارڈ ز اور اب تک جاری تعمیرات کی فائلیں واپڈ ا کے ماہرین کو ملنے کی تصدیق کردی گئی اور توقع ہے کہ چیئرمین لفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین واپڈا ماہرین کے ہمراہ کراچی میں K-4کا مکمل جائزہ لینے کے لئے آئندہ ہفتہ دور ہ کریں گے اب تک ہونے تعمیراتی کام دیکھکر اس کی تعمیرات کا آغاز کا فیصلہ کیا جائے گااور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن کو پروجیکٹ سے فارغ کردیا گیا ہے،واپڈ ا کے پروجیکٹ دائریکٹر کی تعیناتی کافیصلہ کراچی کے دورہ سے قبل ہونے کی توقع ہے واپڈا کے کنٹرول میں دینے کے تمام امور کا سہرا کراچی سے رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون دیا جارہا ہے جنہوں نے کراچی کے میگاپروجیکٹ کی بربادی کی کہانی ، سندھ حکومت کا روئیہ اور منصوبہ میں اصل رکاوٹ قراردیتے ہوئے کنٹریکٹر اورکنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی کی ناتجربہ کاری ، نااہلی غفلت اور سنگین غلطیاں کے بارے میں پہلے وزیر اعظم عمران خان کو قائل کیا تھاوفاقی وزیر پلاننگ ڈیولپمنٹ اسد عمر ، پلاننگ ڈیولپمنٹ سمیت دیگر اداروں کو حقائق سے آگاہ کیا تھا انہوں نے نسپاک اور سندھ حکومت کی ٹیکنکل کمیٹی اعجاز مہسیر کی رپورٹ کو سابق سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کی سربراہی میں بننے والی بیورو کریٹ کمیٹی نے مسترد کیئے جانے والے حقیقت بھی منظرعام پر لایا ہے،روشن علی شیخ نیب کے زیر حراست ہے انہوں نے رشوت کمیشن اور کیک بیک کا سندھ میں چلنے والے سٹسم کے تحت منصوبہ کو بحال کرنے پر ماہرین نے حیرت زدہ تھے،کنسٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی منصوبہ کی تاخیر اور لاگت میں اضافہ کا ذمہ داراس کے ڈائزین اور نقشہ جات میں خامیوں کے الزام کی تصدیق کے باوجود کنسلٹنٹ کمپنی کے خلا ف نہ ایکشن، جرمانے یابیلک لسٹ نہ ہونے پر ماہرین نے حیر ت کا اطہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ پروجیکٹ میں نااہلی ثابت ہوچکا ہے نسپاک کی رپورٹ پر ڈیڑھ ارب روپے ضائع ہونے کا نوٹس بھی سندھ حکومت اور کنسلٹنٹ سے وصول کیا جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے ان کا کہناتھا کہ ایک ایسی کمیٹی سے منظوری حاصل کی گئی ہے جس میںمنصوبے سے جوڑے 9سرکاری افسران کے ساتھ دو این ای ڈی کے پروفیسر شامل تھے سب سے دلچسپ امر یہ کہ اس سب کمیٹی میں شفافیت ظاہر کرنے کے لئے عادل گیلانی ٹرانسپری انٹر نیشنل کو پہلی بار سندھ حکومت کی کسی کمیٹی میں شامل کیا گیا تھاجن پیپلز پارٹی کی حکومت کی بدعنوانی کے خلا ف اعلی عدالتوںمیں بے نقاب کیا تھاواضح رہے کہ 18نومبر 2015کو ایک معاہدے کا آڈر نمبرLG(SO-IV)4-48/KWSB/2015کو جاری ہونے والا ایف ڈیلبو اور 494انجینئر ننگ گروبطور کنٹریکٹر دستخط کیا تھا،کنٹریکٹر کے تحت پہلاکراچی گریٹرز بلک سپلائی اسکیم K-4فیز ون (260-MGD)اور دوسرا پیکج2 پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر،2مین رائزنگ ،2فلٹر پلانٹس65اور ایک 130ملین گیلن یومیہ کی فراہمی کا تعمیرات ، 5سائٹ آفس سول ورک کی تعمیرات معاہدہ کا حصہ ہے، معاہدے کے تحت منصوبے کی لاگت کا15فیصدرقم بینک گارنٹی اور انشوریشن کے ساتھ ساتھ تمام ٹیکس کی ادائیگی کنٹریکٹر کو کرناہے پروجیکٹ کا سیلز ٹیکس کی ادائیگی بھی کنٹریکٹر کی ذمداری ہوگامعاہدے کے تحت پیکج بی کا مجموعی رقم 12.94ارب روپے لگایا گیا ہے،معاہدے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے سلیم صدیقی اور ایف ڈیلبو اور کے بریگیڈئر وسیم بابر نے دستخط کیئے تھے حالیہ بارشوں کے دوران منصوبے کے بعض مقامات پر نہر پختہ حصوں کے نقصانات سے تعمیراتی کام پر سوالات اٹھائیں گے تھے سپر پیسیجز ، پلورٹس، کاز ویز، ڈھلوان سمیت تمام روت کے راستوں کا ازسرے نو جائز لینے اور ڈیزائن تبدیل کا واضح کی گیا ہے کراچی کے میگا پروجیکٹ سیاسی سازشوں کا شکار ہونے والا منصوبہ K-4 وفاق کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی کارکردگی سے مطمین نہیں ،پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن نے گذشتہ ڈھائی سال سے منصوبہ شروع کرانے کے بجائے کام بھی بند کردیا گیاتاہم منصوبہ کے کنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی اور کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او کی نااہلی کے باعث منصوبہ تین سال سے تعطل کاشکار ہوگیا تھا، جبکہ K-4فیز ون260ملین گیلن یومیہ پانی کے منصوبہ کی لاگت 60ارب روپے پہنچ چکا ہے جس پر 11.30ارب روپے خرچ ہوچکے ہیںرواں مالی سال2030-21ء میں 2.40ارب روپے مختص کی گئی ہے،14اگست 2016ء کو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے پہلے فیز260ملین گیلن پانی کے اہم منصوبہ کا افتتاح کیاتھاجون 2018میں منصوبہ مکمل ہوناتھامنصوبہ میں تاخیر سے اس کی لاگت میں 70ارب روپے بڑھنے کی توقع ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں