میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلوائیوں کے مسلمانوں پر حملے ،20 افراد جاںبحق ،150 زخمی

بلوائیوں کے مسلمانوں پر حملے ،20 افراد جاںبحق ،150 زخمی

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۶ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

نئی دہلی میں بھارتی انتہاپسندوں اور مودی سرکار کے گٹھ جوڑ نے مسلمانوں پر قیامت ڈھا دی، بلوائیوں کے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 20ہو گئی، 150افراد زخمی ہیں،نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ نے فوج طلب کرنے کیلئے وزارت داخلہ کودرخواست کر دی ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نئی دہلی کے مسلمانوں پر قیامت کی گھڑی، بلوائیوں اور سرکاری اہلکاروں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ، مسلمانوں کی املاک کو جلانے اور لوٹنے کا سلسلہ بھی جاری رہا ، حملوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 20جبکہ 150 زخمی ہیں، انتہاپسندوں نے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ مساجد اور درگاہوں کی بھی بے حرمتی کی گئی ، بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔جعفر آباد میں مسلم کش قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والی خواتین کے گرد نوجوانوں نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی۔ نئی دہلی پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات میں پولیس کے 56 اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ مظاہرین نے کہا کہ کئی نوجوانوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے گولی ماری گئی۔شمال مشرقی دلی کے علاقے چاند باغ، بھجن پورہ، برج پوری، گوکولپوری اور جعفرآباد میں زخمیوں کو ہسپتال لے جانے والی ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔حکام نے کہا کہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے ۔ ہنگاموں کی کوریج کے دوران این ڈی ٹی وی کے رپورٹرز کو بھی مارا پیٹا گیا اور انہیں روک کر کہا گیا کہ اپنا ہندو ہونا ثابت کرو۔ اس موقع پر پولیس صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی،نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ دہلی ہائی کورٹ نے رات گئے جسٹس ایس مرلی دھر کے گھر پر ایک درخواست کی ہنگامی سماعت کی اور پولیس کو ایمبولینس اور زخمیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گزار نے عدالت سے زخمیوں کو ہسپتا ل منتقل کرنے کے لیے تحفظ فراہم کرنے کی کی استدعا کی تھی ۔علاوہ ازیں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے فوج بلانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی کی صورتحال تشویشناک ہے ، بھارتی پولیس صورتحال قابو نہیں کرپارہی، کرفیو کے نفاذاورفوج کی طلبی کیلئے وزارت داخلہ کو لکھ رہاہوں۔



مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں