میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈسٹرکٹ ساؤتھ یوسی سیکریٹری نذیر احمد سولنگی کی بے ضابطگیوں کا راج

ڈسٹرکٹ ساؤتھ یوسی سیکریٹری نذیر احمد سولنگی کی بے ضابطگیوں کا راج

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) کراچی ڈسٹرکٹ ساؤتھ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کی ناک کے نیچے یوسی سکریٹری کی بیضابطگیوں و بیقاعدگیوں جا راج جاری صدر زون گزدرآباد ماڑواڑی لائن یوسی 19 /  22 کے سکریٹری” نزیر احمد سولنگی ”  نے ” علاقے ” میں  اپنا قانون نافز کردیا ”  زندہ کو مردہ اور مردہ کو زندہ قرار ” دینے کیلے ” بھاری رقوم بطور نذرانہ وصولی ” کا دھندا اپنے عروج پر ” برتھ / ڈیتھ  سرٹیفکیٹ ” بنانے کا حاصل شدہ ریاستی و ادارتی اختیار ناجائز و غیرقانونی دھندوں میں تبدیل ” خطرناک کھیل کسی بھی قاتل / ڈاکو / دہشت گرد / ملک دشمن کو مردہ ثابت کرتے ہوئے ملک میں بڑی تباہی مچا سکتا ہئے ” نزیر احمد سولنگی ” نے  سپریم کورٹ سمیت ریاستی و ادارتی قاعدے قوانین ” کے برخلاف یوسی میں پرائیویٹ ایجنٹ / بیٹر رکھ رکھے ہیں جن میں ” اشوک نامی ایجنٹ بطور فرنٹ مین کھلاڑی کا انتہائی اہم اور مرکزی کردار ہئے ” اشوک علاقے بھر سے ” گاہکوں ” کو یوسی کی جانب سے دی جانے والی ” غیرقانونی سہولیات ” کا چرچا کرتا اور گاہک گھیر کر لانا اسکے فرائض کا حصہ ہئے جبکہ انتہائی اہم اور بااعتماد اندرونی و علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ” اشوک ” کے علاؤہ اور دیگر کئی ”  پرائیوٹ ایجنٹ مافیا ” دونوں یونین کمیٹی جن کے سکریٹری ” نزیر احمد سولنگی ہیں ان میں غیرقانونی طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں جو خلاف ضابطہ ہئے دوسری جانب یوسی سکریٹری کی مکمل حمایت و پشت پناہی کے سبب جن صارفین کو ( برتھ / ڈیتھ  سرٹیفکیٹ ) کے حصول کی ضرورت پیش آتی ہئے انھیں بطور ” پارٹی ڈیل ” کیا جاتا ہئے جیسا گاہک / ویسی وصولی کا قانون یوسی میں نافز ہئے یاد رہے کہ برتھ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے عوض 2 /  5  ہزار وصولی کے ریٹ مقرر ہیں جبکہ یاد رئے کہ سرکاری طور پر برتھ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی ” فیس ” صرف  ( 100 ) مقرر ہئے نزیر احمد سولنگی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اپنے ” عہدے / منصب / اختیار ” کو مال بناؤ پالیسی میں بدل دیا علاقہ مکینوں نے اس مجرمانہ فعل پر شدید برہمی اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں اور منسلک زمہ داروں سے فوری طور پر سخت ترین قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

 


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں