میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ایس کیو سی اے ،ڈائریکٹر ایڈمن اور ڈائریکٹر آپریشن با اثر ہو گئے

پی ایس کیو سی اے ،ڈائریکٹر ایڈمن اور ڈائریکٹر آپریشن با اثر ہو گئے

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :سجاد کھوکھر)پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حفیظ اللہ خان کے آفیشل احکامات پی ایس کیو سی اے کے ڈائریکٹر ایڈمن علی محمد بخاری اور ڈائریکٹر ساؤتھ اشرف پالاری نے ماننے سے انکار کر دیا ادارے کی بہتری اور کرپشن کے خلاف جاری کیے گئے احکامات بے سود مند ثابت ہونے لگے زرائع نے بتایا ہے کہ پی ایس کیو سی اے میں ڈائریکٹر ایڈمن اور ڈائریکٹر ساؤتھ اشرف پالاری ادارے میں مبینہ طور پر مضبوط مافیا کے طور پر جانے جاتے ہیں ڈائریکٹر ایڈمن سرکاری بجٹ اور مراعات میں خورد خرد کرنے میں ماہر جبکہ ڈائریکٹر آپریشن ناقص اور غیر میعاری آئٹم بنانے والوں سے ساز باز کرنے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں نمائندہ جرأت کو کوکنگ آئل بنانے والی فیکٹریز نے بتایا ہے کہ ہر ماہ ڈائریکٹر آپریشن کا اسسٹنٹ ماہانہ بھاری رشوت وصول کرتا ہے اسی طرح شہر بھر میں پانی کے آر او پلانٹس اور فلٹر پلانٹس والوں کا بھی یہ ہی مؤقف تھا کہ ہم سے بھی غیر معیاری واٹر مارکیٹس میں لانے سے قبل رشوت وصولی کی جاتی ہے تین کروڑ سے زائد آبادی کے شہر میں پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی کا کوئی وجود و تصور نہیں ہے شہر میں غیر میعاری واٹر بنانے اور سپلائی کرنے والے آر او پلانٹس اور فلٹر پلانٹس کی تعداد دو لاکھ سے زائد ہے جہاں سے شہریوں کو غیر اسٹینڈرڈ واٹر دیا جاتا ہے زرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ادارے یعنی کہ کراچی میں تعینات افسران نے ادارے کو یرغمال بنا کر اپنی خواہشات کے مطابق چلائے جانے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے مزید بتایا کہ کراچی آفس میں موجود ارباب اختیار کا کہنا ہے کہ منسٹر ڈاکٹر عمر سیف اور ڈائریکٹر جنرل حفیظ اللہ خان کے پاس اختیارات نہیں ہیں کہ ہمیں منصب سے ہٹا سکے چونکہ یہ نگران سیٹ اپ ہے اس بات سے بخوبی اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی وفاق کا اہم ادارہ کس قدر یرغمال بن چکا اور عملاً طور پر اپنا وجود کھو چکا ہے ادارے کی بہتری کے لیے منسٹر آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف اور ڈائریکٹر جنرل حفیظ اللہ خان کو جرآت کے ساتھ کام اور فیصلے کرنے ہوں گے تا کہ ادارہ اپنے اہداف حاصل کر سکے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں