میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بجلی کے بل ،صارفین بلبلانے لگے، ملک بھر میں عوام سراپا احتجاج

بجلی کے بل ،صارفین بلبلانے لگے، ملک بھر میں عوام سراپا احتجاج

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۵ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی میں بجلی بلوں میں ٹیکسوں کی بھر مار نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔ پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے تنخواہ دار طبقے کیلئے بجلی بلوں کی ادائیگی ناممکن ہوگئی۔ بلوں میں بجلی کی اصل قیمت کے ساتھ 40 فیصد ٹیکس ڈال دیئے گئے ہیں۔اس وقت کراچی میں بجلی کے عام صارف کیلئے نان پیک آور کا ٹیرف 35 روپے 52 پیسے جبکہ پیک آور کا ٹیرف 41 روپے 83 پیسے ہے جس میں یونیفارم کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ۔ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ، ایڈیشنل سرچارج۔ پی ایچ ایل الیکٹریسٹی ڈیوٹی اورسیلز ٹیکس کے ساتھ ایک نیا ٹیکس ٹیرف ایڈجسمنٹ بلنگ بھی شامل کردیا گیا ہے جس کے بعد صارف کو نان پیک آور کا ٹیرف 60 روپے فی یونٹ جبکہ پیک آور کا ٹیرف 65 روپے فی یونٹ پڑے گا۔ مہنگے بینیادی ٹیرف کے ساتھ ٹیکسوں کا موازنہ کریں تو بجلی بلوں میں 40 فیصد سے زائد ٹیکسز شامل ہیں۔۔ مثال کے طور پراگر کسی صارف کوساٹھ ہزار روپے کابل موصول ہوا ہے تو اس میں ٹیرف کے مطابق بل 35 ہزار جبکہ 25 ہزار روپے ٹیکسز شامل ہیں۔دریں اثناکراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کے بھاری بلز اور ٹیکسز کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔شہر قائد کے علاوہ ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں،جس میں حکومت سے بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاجر برادری اور جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف جمعہ کے روز مشترکہ احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کو مسترد کرتی ہے۔ تاجر جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں کیوں کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل پر آواز اٹھاتی ہے۔تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لوگ فاقے کر رہے ہیں جب کہ کے الیکٹرک ہزاروں اور لاکھوں روپے کے بلز بھیج رہی ہے۔حکمران طبقے نے ہمیں لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ اصل میں حکمران اور اسٹیبلشمنٹ کے الیکٹرک کے ظلم و ستم کی ذمے دار ہیں۔ لوگ قرض لے کر اور سامان بیچ کر بجلی کے بلز ادا کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ مظاہروں میں شریک افراد نے کے الیکٹرک کے خلاف بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر شرکا نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بازی کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں