میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی کارکنان کے پاس آنسو گیس کے شیل، اسلحہ اور ڈنڈے ہیں، مریم نواز

پی ٹی آئی کارکنان کے پاس آنسو گیس کے شیل، اسلحہ اور ڈنڈے ہیں، مریم نواز

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے کہتی ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیرمین عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے انہیں آنے د یا جائے،ہم بھی دیکھیں ان میں کتنا دم ہے، یہ کتنا وقت نکال سکتے ہیں۔ ، لانگ مارچ حکومت کے خلاف نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ہے۔ لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد کو گرفتار نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ کینسر کی مریضہ ہیں تاہم انھوں نے واضح کیا کہ اس بات کا خیال یاسمین راشد صاحبہ کو بھی رکھنا ہوگا کے وہ کسی انتشار کا حصہ نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال پر نہ حکومت بدلیں گے نہ الیکشن ہوں گے۔ فیصلہ عوام کے حق میں آئین اور قانون کے مطابق ہوں گی۔ فیصلہ نواز شریف اور شہباز شریف کریں گے۔ عمران خان کو دبا ڈالنے پر فیصلہ کروانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے پاس آنسو گیس کے شیل، اسلحہ اور ڈنڈے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کریں۔ کانسٹیبل کو شہید کرنے سے ان کے ارادے کھل کر قوم کے سامنے آگئے۔مریم نواز نے کہا کہ پوری دنیا یہ جانتی ہے کہ جب پولیس کو ایک اطلاع ملی جس پر انہوں نے وہ مذکورہ گھر میں گئے اور درواز کھٹکھٹایا تو پی ٹی آئی کے رکن اور عہدیدار نے اس اہلکار پر سیدھی گولی چلائی اور سینے میں گولی لگنے سے وہ اہلکار شہید ہوگیا۔پولیس اہلکار کے قتل پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ جو افسوس ناک واقعہ ہوا ہے، ان کی سب سے بڑی بیٹی 11 سال اور چھوٹا بچہ 8 ماہ کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے نہ صرف عمران خان کا مکروہ چہرہ سامنے آیا ہے بلکہ لانگ مارچ کے مقاصد ہیں، اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار کے سینے پر گولی چلا کر یہ بتادیا کہ ہمارے ارادے کیا ہیں لیکن حکومت قوم، ملک اور عوام کو ان کی آسانی کے لیے جو بھی حفاظتی اقدامات کر رہی ہے وہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو بتائیں کرسی کا نام آزادی ہے یا فرح گوگی کا نام آزادی رکھا ہوا ہے۔۔ جب مریم اور نواز شریف کو سزا ہوئی تو آپ نے کہا عدالتیں آزاد ہیں اور جب آئین کی بالادستی کے لیے عدالت رات کو کھلی تو آپ نے عدلیہ کو برا بھلا کہا۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آپ نے خود لگایا اور اب آپ چیف الیکشن کمشنر کو برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ عمران خان لانگ مارچ حکومت کے خلاف نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہے ہیں۔ میر جعفر اور میر صادق آپ نے اسٹیبلشمنٹ کو کہا۔ عدالتوں کو بھی ادب کے ساتھ کہنا چاہتی ہوں کہ ایسی روایت نہ ڈالیں، ایسانہ کریں جو شخص سب سے بڑھ کر اداروں کو گالیاں نکالے اسی کے حق میں فیصلے ہوں۔انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں حمزہ شہباز وزیراعلی نہیں تو کیا فرح گوگی وزیر اعلی ہے؟ پنجاب کیا مفت کا آیا ہوا ہے اور پہلے پنجاب کو بزدار کے ذریعے خراب کیا پھر فرح گوگی کے ذریعے لوٹا۔ مال بھر بھر کر بیگز میں بنی گالہ میں بیٹھی محترمہ کو جاتا رہا۔مریم نواز نے کہا کہ میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں جلسوں کے لیے جا رہی تھی یوں لگا کھنڈر میں جا رہی ہوں۔ پنجاب کیعوام نے اپنا مینڈیٹ ان سے چھین کر نواز شریف کے حوالے کیا اور اب پنجاب کے وزیر اعلی حمزہ شہباز ہیں اس کو جتنا بھی روک لیں وہی وزیر اعلی رہے گا۔ اسی طرح پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف ہیں اور وہی رہیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں