آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ کر دیا
شیئر کریں
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ کر دیا، دوحہ میں جاری مذاکرات کے دوران پٹرول پر لیوی 30 روپے فی لٹر عائد کرنے اور بجلی 3 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت آئی ایم ایف سے معاملات طے کرنے کیلئے کوشاں ہیں، تاہم بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی جانب سے اپنی شرائط پر عملدرآمد کے حوالے سے سخت موقف اختیار کیا گیا ہے۔نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اہم مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کی جانب سے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کسی نگران حکومت سے پروگرام پر مذاکرات کرنے اور آرڈیننس کے ذریعے پروگرام پر عمل درآمد قبول کرنے سے انکار کر دیا گیا۔آئی ایم ایف حکام کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنوری 2022 میں طے شدہ ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے، پارلیمنٹ کے منظور شدہ روڈ میپ پر عمل درآمد چاہتے ہیں۔آئی ایم ایف نے پٹرول پر لیوی 30 روپے فی لٹر عائد کرنے اور بجلی 3 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی یقین دہانی پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہاں واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات کے حوالے سے گزشتہ روز وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زیر اعظم نے کی ہدایت ہے کہ قوم پیٹرولیم مصنوعات میں مزید اضافے کی متحمل نہیں ہے، اس لیے آئی ایم ایف سے قیمتیں بڑھانے کے لیے وقت مانگیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اس وقت یہ قوم قیمتوں میں اضافے کے متحمل نہیں ہوسکتے اس لیے میں آئی ایم ایف کے پاس جاں گا اور کہوں گا کہ میں مانتا ہوں کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ قیمتیں بڑھائیں گے لیکن ہمیں اس کے لیے کچھ وقفہ دیا جائے۔