ڈی جی ہیلتھ سندھ گریڈ 11 کے بااثر ملازم کے آگے بے بس
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ وقار محمود گریڈ 11 کے ملازم کے آگے بے بس، تبادلے کا جاری کردہ آرڈر 6روز کے بعد روک دیا گیا، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں بدعنوانی، کرپشن سمیت دیگر الزامات کی انکوائری کے بعد اسٹیورڈ شاہ زیب کو عہدے سے ہٹادیا تھا، ذرائع کے مطابق ترجمان صحت سندھ کے بھائی شاہ زیب نے سندھ گورنمنٹ اسپتال نیوکراچی میں ہی عہدے کی بحالی کے لیے ڈی جی ہیلتھ کے احکامات رکوادیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ گورنمنٹ اسپتال نیوکراچی میں کرپشن، بے ضابطگیوں اور دیگر الزامات کے بعد گریڈ 11 کے اسٹیورڈ شاہ زیب کو عہدے سے ہٹادیا گیا، معاملے کی انکوائری ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ویسٹ ڈاکٹر سلمان کو دیدی گئی،جس کے بعد 16-10-2023 پر انکوائری رپورٹ محکمہ کو موصول ہوئی، ڈی جی ہیلتھ وقار محمود کی جانب سے رپورٹ کی روشنی میں شاہ زیب کی خدمات تبدیل کر کے رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے حوالے کردی گئیں، جس کا 14-11-2023 پر آرڈر جاری کردیا گیا، جبکہ 6 روز کے بعد 20-11-2023 پر ڈی جی ہیلتھ نے جاری کردہ اپنا ہے آرڈر روک دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیورڈ شاہ زیب کو اپنے بھائی ترجمان وزیر صحت سندھ شبیر علی بابر کی آشرباد ہے، جس کی وجہ سے ڈی جی ہیلتھ بے بس ہو کر تبادلے کا جاری کردہ آرڈر روک دیا ہے، اسی حوالے سے موقف لینے کے لیے ترجمان وزیر صحت شبیر علی بابر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہیں ہوسکا۔