میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہری علاقوں کا 62اور دیہاتوں میں 83فیصد پانی پینے کیلئے خطرناک قرار، ماہرین

شہری علاقوں کا 62اور دیہاتوں میں 83فیصد پانی پینے کیلئے خطرناک قرار، ماہرین

ویب ڈیسک
پیر, ۶ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

ماہرین نے کہا ہے کہ شہری علاقوں میں 62 اور دیہاتوں میں 83 فیصد فراہم کردہ پینے کی پانی آلودہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہسپتالوں پر متاثرہ پانی پینے سے بیمار افراد کا غیرمعمولی بوجھ بھی ہے۔پوری دنیا میں آلودہ پانی تشدد اور حادثات سے زیادہ اموات کا باعث بنتا ہے آلودہ پانی سے ہونے والی اموات، پندرہ سال سے کم عمر بچوں میں یہ تناسب تین گنا زیادہ ہے، بدقسمتی سے پاکستان بھی آلودہ پانی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں آلودہ پانی خاص طورپر بچوں کی اموات کا باعث بن رہا ہے۔دیہی علاقوں سمیت پاکستان کے شہری علاقوں میں بھی پینے کا 62 سے 82 فیصد پانی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے جس میں بیکٹیریا، آرسینک، نائٹریٹ اور دیگر خطرناک دھاتوں کی بھاری مقدار شامل ہے جبکہ انتظامیہ کی عدم توجہ اور مخدوش نظام کے باعث سیوریج کے پانی کی لائنیز پینے کے پانی کی لائنز میں ملنا معمول کی بات ہے ۔پاکستان میں پینے کے صاف پانی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ)اور ایشین یونین فورم کے تعاون سے ٹیک گرینز ریسرچ اینڈ ڈیلویلپمنٹ سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ کے زیر اہتمام این آئی سی ایچ آڈیٹوریم میں آلودہ پانی اور اس سے بچا کے اقدامات کے حوالے سے ایک سیمینار منعقد کیاگیا جس کا مقصدآلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں بشمول ڈائریا، ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور ہیپاٹائٹس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان عوامل کینشاندہی اور اس کے سدباب کی کوششیں کرنا ہے جو ان امراض کا باعث بن رہی ہیں ۔اس موقع پر تقریب کے میں مہمان خصوصی سربراہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ پروفیسر ڈاکٹر جمال نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی نل کے پانی کو پینے کے صاف پانی کے طورپر استعمال کیا جاتا ہے یعنی نلکوں میں آنے والا پانی ہر طرح کی آلودگی سے پاک ہوتا ہے لیکن ہمارے گھروں میں آنے والا پانی پینے کے لئے محفوظ نہیں ہے ، انھوں نے کہا کہ پلاسٹک کی بوتلوں میں دستیاب پانی کو ہم محفوظ سمجھتے ہیں تاہم پلاسٹک کے استعمال کے اپنے کئی نقصانات ہیں ، انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں نل کے پانی کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں