نیو کراچی ٹاؤن، بدعنوان افسران کی تعیناتی سے سرکاری خزانے کو چونا
شیئر کریں
(رپورٹ/ جوہر مجید شاہ) چیرمین نیو کراچی ٹاؤن کی زیر سرپرستی بے ضابطگیوں و بے قاعدگیاں جاری ٹاؤن میں من مانی و منظور نظر افسران و ملازمین کو نوازنے اور پوسٹنگ دینے کا غیرقانونی دھندا جاری راشی افسران قومی خزانے کو چونا لگانے میں مست امر، اکبر، اینتھونی کی عجب کرپشن کی غضب کہانی منظر عام پر آنے کے بعد اینتھونی کی وکٹ گرگئی باوثوق ذرائع کے مطابق ایس سی یو جے کے 14 گریڈ کے افسر شیخ نامی افسر کے پوسٹنگ آرڈر ہونے کے باوجود انہیں پوسٹنگ نہیں دی جارہی دوسری طرف ناراض افسر نے متعلقہ اداروں کے اعلی افسران سے دخل اندازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ نیو کراچی ٹاؤن میں کرپشن کے الزامات پر معطل شدہ افسر جاوید تاحال اپنی سیٹ پر کیسے براجمان ہے مزکورہ عمل فرائض منصبی سے مجرمانہ غفلت چشم پوشی سمیت سپریم کورٹ اور محکمہ جاتی بائی لاز کی دھجیاں اڑانے کے مترادف عمل ہے ادھر محکمہ جاتی ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جاوید کی طرف سے مبینہ طور پر پانچ لاکھ روپے کی رشوت کی آفر کے بعد شیخ نامی افسر کو تاحال کرسی نہیں مل سکی۔ نیو کراچی ٹاؤن میں تعینات افسران کی کرپشن کہانیاں زبان زر عام ہیں تاہم محکمہ انسداد کرپشن سندھ کی مذکورہ افسران کے خلاف کاروائیاں بھی انتہائی سست روی کا شکار ہیں اور کہانی صرف نوٹسیز جاری کرنے کی حد تک محدود ہیں جو محکمہ اینٹی کرپشن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف عمل بھی ہے ادھر نیو کراچی ٹاؤن چیئرمین کے کوآرڈینیٹر و دست راست ہنزلہ قریشی بھی کرپشن کی گنگا میں غوطے لگارہے ہیں موصوف یوسی 9 کے وائس چیئرمین بھی ہیں مگر یوسی کے معاملات مکمل طور پر نظر انداز کرکے صرف تنخواہ وصول کررہے ہیں جبکہ اپنا سارا وقت ٹاؤن کو دے کر جیب گرم کرنے میں مصروف عمل ہیں موصوف ٹاؤن چیئرمین کے دست راست ہونے کے باعث رام اور لکھن (سعید الحق اور نادر خان) کو مکمل سپورٹ کررہے ہیں اور رشوت کی لالچ میں ایس سی یو جے کے 14 گریڈ کے افسر شیخ کے آرڈر ہونے کے باوجود ان کی پوسٹنگ میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ ٹاؤن چیئرمین محمد یوسف اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اعلی حکام کے احکامات کے خلاف نااہل و من پسند اور منظور نظر افسران کو مبینہ طور پر بھاری نذرانہ لے کر پوسٹنگ دینے میں مصروف عمل ہیں جبکہ ناراض افسران کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بے قاعدگیوں سے اہل افسران میں بے چینی پائی جارہی ہے ان کا مزید کہنا ہے کہ جن افسران کا جو آرڈر ہو انہیں اسی پوزیشن پر پوسٹنگ دی جائے تاکہ ٹاؤن کے معاملات بہتر ہوسکیں اور افسران میں بے چینی ختم ہوسکے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔