حکومت سندھ شہریوں کوپاگل کتوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا
شیئر کریں
رپورٹ: مسرور کھوڑو حکومت سندھ نے شہریوں کوپاگل اور آوارہ کتوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا،محکمہ بلدیات سندھ کا پاگل اور آوارہ کتوں کی نس بندی کا ایک ارب روپے کا پروگرام ناکام ہوگیا، صرف کراچی میں 7ماہ کے دوران 18ہزار سے زائد لوگوں کو آوارہ کتوں نے کاٹ لیا، 2 مریض جان کی بازی ہار گئے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، محکمہ صحت سندھ کی جانب سے رواں سال جنوری سے اب تک سگ گزید گی کیسز کے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے، کراچی کے چار بڑے اسپتالوں کے چونکا دینے والے اعدادوشمارسامنے آئے ہیں، رواں سال جنوری سے ابتک آوارہ کتوں نے 18560 لوگوں کو کاٹا ہے، شہر میں کتے کے کاٹنے سے دو افرادجاں بحق ہو گئے، جبکہ سال 2021میں 25 ہزار افراد سگ گزیدگی کا شکار ہوئے، انڈس اسپتال میں کتے کے کاٹنے کے 6 ہزارکیسزرپورٹ ہوئے، اسی طرح جناح اسپتال میں سگ گزیدگی کے 5983کیسز رپورٹ درج ہوئے،شہر کے سب سے بڑے سول اسپتال کراچی میں کتوں کے کاٹنے سے 5628کیسز رپورٹ ہوئے،عباسی شہید اسپتال میں کتوں کے کاٹنے کے 949کیسز سامنے آئے۔کراچی میں بلیوں کی جانب سے بھی شہریوں کو کاٹنے کے باعث مریض اسپتال پہنچے، شہر کے اسپتالوں میں بلیوں کے کاٹنے سے 49کیسز رپورٹ ہوئے،بندروں اور گدھوں کے کاٹنے سے 8 کیسز سول اسپتال میں رپورٹ ہوئے، تمام مریضوں کو ریبیز کی ویکیسن لگا دی گئی۔دوسری جانب محکمہ بلدیات سندھ نے لاکھوں لوگوں کو پاگل اور آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کیسز کے بعد سال 2020 میں ریبیز کنٹرول پروگرام شروع کیا، 96 کروڑ روپے کی لاگت کے منصوبے کے تحت ہزاروں کتوں کی نسبندی ہونی ہے، دو سال گزرنے کے باوجود محکمہ بلدیات سندھ کتوں کی نسبندی کرنے کے پروگرام پر پیش رفت کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، جون 2022تک 13 کروڑ روپے خرچ کردیے ہیں، کروڑوں
روپے خرچ کرنے کے باوجود نتائج سامنے نہیں آئے اور کتوں کی کاٹنے کے کیسز کم نہیں ہوسکے، کتوں کی نسبندی کے پروگرام پر صرف 14 فیصد کام ہوسکا ہے، رواں برس پروگرام کیلئے 10کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔