گینگ وار کارندوں کی بیوپاریوں سے سرعام بھتہ وصولی
شیئر کریں
(ڈی ایم سی اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی مجرمانہ خاموشی)
ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کے کرپٹ و بددیانت افسران کی ملی بھگت سے جگہ جگہ غیرقانونی مویشی منڈیاں اور غیر قانونی چنگیاں قائم ہوگئیں
مقامی پولیس مبینہ طور پر رشوت خوری کے باعث شہریوں کی تذلیل کرنے و بد سلوکی سے پیش آنے پر خاموش تماشائی،کوئی پوچھنے والا نہیں
کراچی(رپورٹ:محمد قیصر)عید قرباں قریب آتے ہی ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کے کرپٹ و بددیانت افسران کی ملی بھگت سے جگہ جگہ غیرقانونی مویشی منڈیاں اور غیر قانونی چنگیاں قائم ہوگئیں،ڈی ایم سی ملیر اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی مجرمانہ خاموشی کے باعث بااثر گینگ وار کے کارندوں نے چنگیاں قائم کرکے سرعام بھتہ وصولی شروع کردی،مقامی پولیس مبینہ طور پر رشوت خوری کے باعث شہریوں کی تذلیل کرنے و بد سلوکی سے پیش آنے پر خاموش تماشائی،کوئی پوچھنے والا نہیں تفصیل کے مطابق عید قربان قریب آتے ہی ڈسٹرکٹ ملیر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی مویشی منڈیاں اور غیر قانونی چنگیاں قائم ہو گئی ہیں ڈی ایم سی ملیر اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی مجرمانہ خاموشی کے باعث بااثر گینگ وار کے کارندوں نے غیر قانونی طور پر ملیر میں مختلف راستوں پر غیر قانونی چنگیاں قائم کرکے پنجاب و اندرون سندھ سے آنے والے بیوپاریوں سے فی جانور دو ہزار روپے زبردستی بھتہ وصول کرنے لگے ہیں ڈسٹرک ملیر کے علاقے تھانہ ملیر سٹی کی حدود مال پیڑی(المعروف بکرا پیڑی)آسو گوٹھ ملیر میں بہاول خان بروہی نامی ٹھیکیدار نے بکراپیڑی کے چاروں اطراف گینگ وار کے کارندوں کے ذریعے چوکیاں قائم کروا دی ہیں جہاں پر غیر قانونی طریقے سے پنجاب و اندرون سندھ سے لائے جانے والے قربانی کے جانوروں پر فی جانور بارہ سو روپے سے دو ہزار روپے جبرا بھتہ وصول کیا جاتا ہے واضح رہے کہ ٹھیکدار بہاول خان بروہی پر تھانہ سکھن میں غیرقانونی طور پر چنگی قائم کرکے فی جانور جبرا ٹیکس/بھتہ وصول کرنے پر مقدمہ بھی درج ہوچکا ہیذرائع کے مطابق ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے ایک رہنما نے غیر قانونی ٹیکس /بھتہ وصولی کے خلاف احتجاج کیا جسکے بعد کمشنر کراچی کے خصوصی حکم پر ڈی سی ملیر عرفان سلام میروانی نے ڈی ایس پی واصف قریشی اور ایس ایچ او سکھن راو ظہیر کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر تھانہ سکھن کی حدود میں نمائشی کارروائی کرکیوقتی طور پر چنگیاں ختم کرا دی تھی تاہم چند گھنٹے بعد بااثر ملزمان کو باقاعدہ ٹیکس وصول کرنے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا جس کے بعد بااثر ملزمان نے چنگیاں دوبارہ قائم کرلیں جبکہ مذکورہ مافیا کے جانب سے چنگیوں پر فی جانور پیسے لینے کے حوالے سے ڈیری فارمرز کے ذمہ داران اور تاجر برادری فی جانور چنگی وصول کرنے کو بھتہ وصولی قرار دے رہے ہیں اور اس سلسلے میں کمشنر کراچی سمیت دیگر ذمہ داران کو با قاعدہ تحریری درخواستیں بھی دی جاچکی ہیں نمائندہ روزنامہ جرات سے بات کرتے ہوئے اندرون سندھ و پنجاب سے جانور لیکر آنے والے بیوپاریوں سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کی جانب سے کراچی شہر کے داخلی راستوں پر قائم کی گئی چنگیوں پر ہم فی جانور ٹیکس ادا کرچکے ہیں اور یہاں پر دوبارہ جبری طور پر ہم سے فی جانور دو ہزار روپے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے اور کوئی بھی ہماری سننے والا نہیں ہے۔