میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کی دہشت گردی کے 8 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

عمران خان کی دہشت گردی کے 8 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۴ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دہشت گردی کے 8 مقدمات میں ضمانت میں توسیع ہوگئی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی سمیت دہشت گردی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جس میں جج راجا جواد عباس کے روبرو عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی زمان پارک آئی اور شامل تفتیش کیا۔ہمیں سکیورٹی تھریٹس تھے، اس وجہ سے لاہور ہائی کورٹ نے ہدایت کی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اس حوالے سے ایک کیس میں ہدایت کی۔ ایسا کچھ نہیں کہ ہم ان کیسز کا سامنا نہیں کرنا چاہتے۔وکیل نے کہا کہ جب یہ کیس لگا ہوتا ہے تو ہم آپ کی عدالت میں پیش نہیں ہو پاتے۔ اگر کوئی سوال بھی ہے تو ہم اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت میں ہی وقت دیا گیا، ہم وہیں شامل تفتیش ہوئے۔ اگر عدالت کہے تو سارے مقدمات میں آئندہ سماعت پر دلائل دے دوں گا۔دلائل دیتے ہوئے وکیل نے م زید کہا کہ ہمارے کیسز 8 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمارے اوپر ان کیسز میں صرف ایما کی حد تک الزام ہے۔اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 6 اپریل پھر 18 اپریل کو عمران خان پیش نہیں ہوئے۔ 4مقدمات میں جے آئی ٹی بنی ہوئی لیکن عمران خان شامل تفتیش نہیں ہو رہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ نے آپ کو کہا کہ آپ وہاں جا کر شامل تفتیش کر سکتے ہیں، جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ عبوری ضمانت میں شامل تفتیش ہونا ضروری ہوتا ہے۔ ہائیکورٹ کے جس آرڈر کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کسی اور کیس کا ہے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ یہ کرائم کی تفتیش نہیں کرنا چاہتے بلکہ اصرار ہے کہ وہاں آئیں۔ اگر کوئی بھی سوال ہے ہم اس کا جواب دیں گے۔اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا آرڈر ہے کہ عمران خان شامل تفتیش ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں