وزیراعلی سندھ کا وفاق سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کا مطالبہ
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ کورونا وبا سے متعلق ہمیں سخت فیصلے کرنے ہوں گے،صوبے میں کورونا مثبت کیسزکی شرح 8.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے، کراچی اور حیدرآباد میں کیسز کا اس طرح بڑھنا پریشان کن ہے جب تک لوگ خود احتیاط نہیں کرینگے کیسز بڑھتے جائیں گے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعہ کونیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی (این سی سی)کے اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے آج کوویڈ 19 سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس بلایا ہے، ہم اب اجلاس ہفتے میں دوبارکریں گے، 31 مارچ کواین سی سی اجلاس ہوا تھا، اس وقت سندھ میں صورتحال بہترتھی لیکن اب خراب ہورہی ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے درخواست کی تھی کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کی جائے لیکن اس پراتفاق نہیں ہوسکا، ہمیں سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی ٹاسک فورس کی سفارش ہے کہ انٹرسٹی اوربین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کی جائے، ہیلتھ ورکرزسمیت پولیس، ضلع انتظامیہ کوبھی ویکسین لگوانا لازمی ہے۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا،اجلاس میں صوبائی وزرائ، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ و دیگر شریک ہوئے۔وزیر صحت نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 8.9 فیصد تک جاپہنچی ہے، فروری 2021 میں 339 اور مارچ میں 151 اموات ہوئی ہیں۔اجلاس میں وزیراعلی کو بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں کوویڈ کے باعث جنوری 2021 میں 431 مریض انتقال کر گئے، اپریل میں ابتک 72 مریض انتقال کرگئے، اس وقت کراچی میں 52 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب تک لوگ خود احتیاط نہیں کرینگے کیسز بڑھتے جائیں گے، کراچی میں 531 وینٹی لیٹرز کی سہولت مختلف اسپتالوں میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ مزید 70 وینٹی لیٹرز کا شہر میں اضافہ کیا جارہا ہے، ہم نے سندھ میں اسپتالوں میں آلات اور سہولتوں میں کافی اضافہ کیا ہے۔