ناموس رسالت پربات نہیں کرسکتے توایوان میں بیٹھنے کاکیافائدہ ، نوازلیگ
شیئر کریں
پاکستان مسلم لیگ (ن)اور جے یو آئی نے کہا ہے کہ فرانسیسی سفیربدری کی قرار داد کو حکومت نے ایوان کی کارروائی کے ایجنڈا سے ہٹا دیا ہے ، پورے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر احسن اقبال اور جے یو آئی کے رکن اسمبلی مولانا اسعد محمود ودیگر کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میں نے اسپیکر کو جو کہا جذبات میں نہیں کہا، ایوان بات کرنے کیلئے ہوتا ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ اپوزیشن کے کسی بھی فرد کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی، حکومت نے جو قرارداد پیش کی اس کو ایوان کی کارروائی کے ایجنڈے سے بھی ہٹا دیا،قرارداد پیش کرنے کیلئے وزیراعظم ایوان میں نہیں آئے ۔ انہوںنے مطالبہ کیاکہ پورے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے، حکومت نے اس حوالے سے بھی ہمیں کوئی جواب نہیں دیا، اس قرار داد کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے۔ انہوںنے سوال اٹھایاکہ حکومت کا سوال جواب کو جاری رکھنا کیا ضروری تھا ،ہم چاہتے تھے دواہم مسائل کو بحث بنایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ابصار عالم پر حملہ ہوا ہے ، یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ،اگر کوئی صحافی دباؤ قبول نہ کرے تو کیا اس پر حملہ کردیا جائے ،ہم اس پر بھی حکومت سے استفسار کررہے تھے ،حکومت نے ہمیں موقع نہیں دیا ۔ انہوںنے کہاکہ کوئٹہ میں دہشت گردی کا بہت بڑا حملہ تھا ،اس ہوٹل میں چین کے سفیر موجود تھے ،یہ حکومت کی نااہلی ہے اس سے سی ہیک کو بہت بڑا نقصان پہنچا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے دور میں خفیہ ادارے دہشت کے خلاف کام کرتے تھے ،اب دیکھ رہے ہیں ،دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ جے یو آئی (ف) کے مولانا اسعد محمود نے کہاکہ حکومتی نے ایک پرائیویٹ ممبر کے زریعے قرارداد پیش کی،حکومت نے کہا کہ انھوں نے معاہدہ پورا کر دیا،حکومت نے بین الاقوامی دنیا کو بتایا کہ یہ حکومتی بل نہیں،اب حکومت قوم کوبتا رہی ہے کہ ہم نے معاہدہ پورا کر دیا جبکہ بین الاقوامی کو کہا جاتا ہے ہمارا قرارداد سے کوئی تعلق نہیں،ہمیں نہیں معلوم وزیر اعظم قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں یا بین الاقوامی برادی کو دے رہے ہیں ۔