میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ مارچ ۲۰۱۷

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق
قرآن کریم کی قسم کھانا
سوال:اللہ تعالیٰ کانام لے کر قسم کھانایہ تو مشہورہے ، سوال یہ ہے کہ ہمارے ہاں قرآن کریم کی قسم کھائی جاتی ہے،بعض لوگ اسے قسم مانتے ہیں اوربعض کہتے ہیں کہ قرآن کریم کی قسم نہیں ہوتی،اس کاجواب دے دیں۔
جواب:قرآن کریم کی قسم کھاکرکوئی بات کہی جائے توایسی قسم منعقد ہوجائے گی،یعنی اگراب اس بات کے خلاف کرے گاتوقسم توڑنے کاکفارہ اداکرناپڑے گا۔قرآن کریم کی قسم متعارف ہے یعنی عوام میں رائج ہے،اس لیے فقہاءلکھتے ہیں کہ قرآن کریم کی قسم کھانے سے بھی قسم ہوجاتی ہے،فتاویٰ عالمگیری میں ہے:”ا¿ما فی زماننا فیکون یمینا ، وبہ نا¿خذ ، ونا¿مر ، ونعتقد ، ونعتمد، وقال: محمد بن مقاتل الرازی لو حلف بالقرآن قال: یکون یمینا ، وبہ ا¿خذ جمہور مشایخنا رحمہم اللہ تعالی کذا فی المضمرات “۔(امددالاحکام ، کتاب الا¿یمان والنذور،3/38،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی۔فتاویٰ ہندیہ،کتاب الا¿یمان، 2/53، ط: رشیدیہ)
ادائے قرض کی دُعا
سوال:مجھ پر قرض بہت ہے ،کوئی دعابتلادیں جس سے یہ پریشانی حل ہو۔
جواب:قرض کی ادائیگی کے لیے اس دُعا کا کثرت سے پڑھنامجرب ہے،”اَللّٰہُمَّ اک±فِنِی± بِحَلَالِکَ عَن± حَرَامِکَ ، وَا¿َغ±نِنِی± بِفَض±لِکَ عَن± مَّن± سِوَاکَ.“ترجمہ:اے اللہ!حرام سے بچاتے ہوئے تو اپنے حلال کے ذریعہ میری کفایت فرما،اور اپنے حلال کے ذریعہ تو مجھے اپنے غیرسے بے نیازفرمادے۔اِس دعا سے متعلق ترمذی شریف کی روایت میں منقول ہے کہ :ایک شخص نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اپنی مالی مجبوریوں کی شکایت کی ، توحضرت علی رضی اللہ عنہ نے ارشادفرمایا:کیامیں تم کو وہ کلمات نہ بتادوں جومجھے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائے تھے،اگربڑے پہاڑ کے برابر بھی تم پرقرض ہوگاتواللہ تعالیٰ ادافرمادیں گے۔ پھرحضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس شخص کومذکورہ بالادعاسکھلائی۔(سنن الترمذی، ابواب الدعوات، 2/196،ط:قدیمی کتب خانہ کراچی)
نماز کے دوران وضو کاٹوٹ جانا
سوال:نمازکی حالت میں اگر وضو ٹوٹ جائے توکیاکرناچاہیے؟کیاہم اسی حالت میں بقیہ نمازپوری کردیں یانہیں؟
جواب:نمازکی حالت میں اگر کسی شخص کاوضو ٹوٹ جائے تووہ ناک پرہاتھ رکھ کر صف سے باہرنکل جائے،صف کے درمیان سے جاناممکن نہ ہو تو صف کے آگے سے گزرکرایک طرف کو چلاجائے،اور وضوکرکے دوبارہ جماعت میں شامل ہوجائے اور اگر جماعت ختم ہوچکی ہوتو ازسرِ نونمازاداکرے۔بغیروضوکے نمازجاری رکھناجائزنہیں ہے،اگرکہیں سے نکلنے کی گنجائش نہ ہوتو نمازختم کرکے اپنی جگہ بیٹھارہے اور بعد میں وضوکرکے دوبارہ نمازپڑھ لے۔(اعلاءالسنن، کتاب الصلوة،5/1،ط:ادارة القرآن – المبسوط للسرخسی،باب الحدث فی الصلوة، 1/308، ط:دارالفکر بیروت-احسن الفتاویٰ 3/297، ط:ایچ ایم سعید)
عورت کا منہ بولے بیٹے
کے ساتھ عمرہ پر جانا
سوال:آپ کے علم میں ہوگاکہ خواتین کسی فرد کومنہ بولابیٹا،منہ بولابھائی وغیرہ بنادیتی ہیں،اور ان سے پھربلاتکلف گفتگوبھی ہوتی ہے اوران سے پردہ بھی نہیں کیا جاتا، کیااس کی کوئی حیثیت ہے؟ ایسا کرنا درست ہے؟اور دوسری بات یہ ہے کہ کیا کوئی عورت اس طرح اپنے منہ بولے بھائی یابیٹے کے ساتھ سفرپرجاسکتی ہے یانہیں؟مثلاً عمرے وغیرہ کاسفرہو؟
جواب:شریعت میں منہ بولے بھائی ،بیٹے کی کوئی حیثیت نہیں، ایسے افراد بدستور اجنبی رہتے ہیں ، ان سے بلاضرورت گفتگواور بے حجاب ان کے سامنے آناجائزنہیں،اور خواتین کااس طرح اجنبی افراد کومنہ بولے بھائی ، بیٹا بنانادرست نہیں ہے۔شرعی اعتبار سے جب یہ افراداجنبی ہیں توایسے افرادکے ساتھ عورت کاسفرکرناجائزنہیں ہے، چاہے عمرہ کاسفرہویاا س کے علاوہ۔اگر عورت منہ بولے بھائی یابیٹے کے ساتھ عمرے کا سفرکرے گی تو گناہ گار ہوگی۔ (فتاویٰ رحیمیہ، 8/53، ط: دارالاشاعت کراچی)
غزوات کی تعداد
سوال:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کل کتنی جنگیں لڑی ہیں؟
جواب:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس جہادمیں شرکت فرمائی اسے اصطلاح میں ”غزوہ“کہتے ہیں،اور جس جہاد میں آپ علیہ الصلوة والسلام خود شریک نہیں ہوئے بلکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کوروانہ فرمایا اسے ”سریہ“اور ”بعث“کہتے ہیں۔ غزوات (جن جنگوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنفس نفیس خود شریک ہوئے ان)کی تعدادستائیس بتائی جاتی ہے،انیس اور چوبیس کے اقوال بھی ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو ”سیرة المصطفی جلد دوم،از مولانامحمدادریس کاندہلوی رحمہ اللہ۔
اپنے سوالات اس پتے پر بھیجیں: انچارج ”فہم دین“ روزنامہ جرا¿ت‘ ٹریڈ سینٹر‘ نویں منزل 907‘ آئی آئی چندریگر روڈ کراچی
masail.juraat@gmail.com


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں