میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وفاقی بیوروکریسی کا وزیراعظم ٹاسک فورس کی سفارشات پر تحفظات

وفاقی بیوروکریسی کا وزیراعظم ٹاسک فورس کی سفارشات پر تحفظات

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۴ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی بیوروکریسی نے وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں قائم وزیر اعظم ٹاسک فورس کی کئی سفارشات پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ وفاقی سیکرٹریز پر مشتمل کمیٹی نے وزیر اعظم ٹاسک فورس کی ادارہ جاتی اصلاحات کی کئی سفارشات کی مخالفت کی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکرٹریز کمیٹی جو وفاقی بیوروکریسی پر مشتمل ہوتی ہے نے اپنے اجلاس میں وزیر اعظم ٹاسک فورس کی کئی سفارشات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ٹاسک فورس کی رپورٹ میں تعیناتی ، تقرریوں اور تبدیلیوں کے حوالہ سے متعلق سفارشات تھیں۔ تاسک فورس کی رپورٹ میں گریڈ 19سے 21کی کچھ پوسٹیں وزارتوں کو سرینڈر کر کے ان کی جگہ تکنیکی ماہرین تعینات کرنے کا کہنا گیا تھا ۔ جبکہ وفاقی بیوروکریسی نے کہا کہ سروس سے ہٹ کر افسران کی تعیناتی کی گئی تو یہ مفادات کا ٹکرائو ہو گا ۔ گریڈ19سے 21کی خالی پوسٹوں پر مسابقتی انٹرنل جاب سسٹم کے زریعہ تعیناتیوں کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ سروس گروپ کے لئے انٹرنل کوٹہ میکنزم کو نہ چھیڑا جائے ۔سیکرٹریز کمیٹی نے کہا ہے کہ آسامیاں پر کرنے کے لئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور وزیر کی جانب سے انٹرویو کرنے کی جو تجویز دی گئی تھی اس پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صرف سیکرٹریز اور وزیر تعیناتی کریں گے تواس سے سیاسی مداخلت بھی ہو سکتی ہے ۔جبکہ سی ایس ایس کا نام تبدیل کرنے کا بھی کہا گیا تھا تاہم سیکرٹریز کمیٹی نے کہا ہے کہ سی ایس ایس کانام تبدیل نہ کیا جائے اور خاص طور پر سپریئر کا جو لفظ ہے اس کو نہ نکالا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں