میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نااہل سیپادھویں اخراج کے ضوابط قائم کرنے میں ناکام،کراچی آلود ہ ترین شہربن گیا

نااہل سیپادھویں اخراج کے ضوابط قائم کرنے میں ناکام،کراچی آلود ہ ترین شہربن گیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ : علی کیریو)محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارے سیپا کی ایک اور نااہلی سامنے آگئی، نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل9 سال تعیناتی کے باوجود گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج کے رولز اور گرین پولیس قائم کرنے میں ناکام ہوگئے، گاڑیوں پرایکسائز کے قانون موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت جرمانہ عائدہونے کا انکشاف ہوا ہے،دھوئیں کے اخراج سے کراچی فضائی آلودگی کی بدترین مثال بن گیا۔جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا ) میں نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل سال 2008، 2009،2013 اور سال 2019 سے تاحال ادارے میں تعینات ہیں، لیکن وہ اپنی 9 سالہ تعیناتی کے دوران گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں کو روکنے کیلئے، قوائد و ضوابط بنانے میں ناکام ہوگئے ہیں،محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارے سیپا کو گاڑیوں کی چیکنگ کیلئے ایکسائز اور اینٹی نارکوٹکس فورس کی طرز پر گرین پولیس کا ادارہ قائم کرنا تھا جو گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرے لیکن یہ ادارہ قائم نہ ہوسکا، نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل کی نااہلی کی وجہ سے محکمہ ماحولیات محکمہ ایکسائز کے قانون موٹر وہیکل کے تحت گاڑیوں کی چیکنگ کرتا ہے،سیپا گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں کو کنٹرول ہی نہیں کرسکتا۔ ماحولیاتی صورتحال پر نظر رکھنے والے ایک افسر نے بتایا کہ فضائی طور پر ہوا کی خصوصیات کیلئے انتہائی اہم ایئر کوالٹی انڈیکس دیکھا جاتا ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس میں صفر سے لے کر 500 تک کے اعداد ہوتے ہیں، فضا میں صفر سے 50 تک کے اعداد و شمار کو بہترین یا انسانی آبادی کیلئے صحت مند ہونا قرار دیا جاتا ہے ، کراچی میں اکثر ایئر کوالٹی تقریباً 107 کے اعداد و شمار تک پہنچ گئی ہے اور یہ انسانی آبادی کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے، جس سے مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے ، گلے کا انفیکشن ہوتا ہے اور شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کھلی فضا میں ایک محدود وقت تک رہیں۔ جبکہ ہوا کی خصوصیات دیکھنے کیلئے پی ایم 2.5 بھی دیکھا جاتا ہے اور صنعتی کیمیکلز اور دھات کے ذرات ہوا میں شامل ہوجاتے ہیں،یہ ذرات گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں کے ذریعے فضا میں شامل ہوجاتے ہیں، لیکن محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارہ شہریوں کے سانس لینے کے انتہائی اہم معاملے پر کوئی بھی قانون سازی نہیں کرسکا۔محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نان کیڈر ڈی جی نعیم مغل کا کراچی سمیت سندھ بھر کے ماحول، فضائی آلودگی، گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں اور صنعتی کیمیکلز کے اخراج پر کوئی توجہ نہیں کی جس کے وجہ سے ماتحت افسران بھی سال میں ایک بارمحکمہ ایکسائز کے قانون کو خیرات میں لینے کے بعد نمائشی کارروائی کرتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں