میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب کی حیدرآباد ،سکھر موٹروے اسکینڈل کی تحقیقات تیز

نیب کی حیدرآباد ،سکھر موٹروے اسکینڈل کی تحقیقات تیز

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(جرأت رپورٹ)نیب نے حیدرآباد ۔سکھر موٹروے کے لیے زمین کی خریداری میں 5 ارب روپے کے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات تیز کردی، لاہور اور راولپنڈی کے شہریوں کو نوٹس جاری، سابق ڈی سی مٹیاری عدنان رشید اور سابق ڈی سی نوشہرو فیروز تاشفین عالم اور سندھ بینک کی انتظامیہ کے خلاف معلومات دینے کی ہدایت۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے سال 2019 میں ایم 6 (حیدرآباد ۔ سکھر ) موٹروے کا اہم منصوبہ منظور کرتے ہوئے سندھ کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو زمین کی خریداری کے لیے اربوں روپے سندھ بینک میں منتقل کیے، رقم منتقل ہونے کے بعد مٹیاری ضلع کے سعید آباد شہر کی سندھ بینک سے 2 ارب ایک کروڑ 40 لاکھ روپے جاری کروائے گئے، یہ رقم اس وقت کے اسسٹنٹ کمشنر منصور عباسی کے ذریعے نکالی گئی لیکن زمین خریدی نہیں گئی جس پر اینٹی کرپشن سندھ نے ڈی سی مٹیاری عدنان رشیدکی فراہم کردہ معلومات پر اسسٹنٹ کمشنرمنصور عباسی کے گھر پر چھاپہ مار کر 42 کروڑ روپے برآمد کیے، اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر تاشفین عالم نے سندھ بینک نوشہروفیروز برانچ سے 3 ارب 6 کروڑ روپے جاری کروائے ، مٹیاری اور نوشہروفیروز میں اربوں روپے جاری کروائے لیکن لینڈ اکیوزیشن ایوارڈ کے علاوہ ہی تقریباً 9 سو زمین مالکان میں رقم تقسیم کی گئی۔ نیب کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کی زمین کی خریداری کے لیے مخصوص اربوں روپے میں غبن ریونیو افسران اور سندھ بینک کی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکیا گیا ، زمین مالکان کو رقم کیش فراہم کی گئی اور سابق ڈی سی نوشہروفیروز نے اپنے آپ کو لینڈ اکیوزیشن افسر تعینات کیا اور رقم جاری کرواتے رہے۔ نیب نے لاہور کے شہری ذیشان اسلم ، اظہر شہزاد اور راولپنڈی کے شہری رحیم اللہ خان کو نوٹس جاری کرکے آگاہ کیا کہ ایم 6 (حیدرآباد – سکھر ) موٹر وے کے لیے زمین کی خریداری میں کرپشن اسکینڈل پر سابق ڈی سی مٹیاری عدنان رشید ، سابق ڈی سی نوشہروفیروز تاشفین عالم اور سندھ بینک کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات جاری ہے، موٹر وے کے لیے زمین کی خریداری کی رقم میں کرپشن اسکینڈل کے سلسلے میں معلومات فراہم کریں ،کرپشن اسکینڈ ل کے متعلق معلومات فراہم نہ کرنے کی صورت میں نیب آرڈیننس کے تحت وارنٹ جاری ہوسکتے ہیں یا کوئی اور اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں