بہادرجوانوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جائیں گی،آرمی چیف
شیئر کریں
راولپنڈی:آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہاہے کہ شہدا پاکستان کا فخر ہیں ،ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا ،ہر قسم کی انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے اور ملک میں امن واستحکام یقینی بنانے کا عزم کررکھا ہے ، فتنیٰ الخوارج کے سہولت کاروں ، مالی امداد دینے والوں اور کارروائیوں کر نے والوں کا تعاقب کرینگے ۔
جنرل سید عاصم منیر نے اتوار کو وانا جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہیں دہشتگردی کے خلا ف جاری کارروائیوں اور سلامتی کی صورتحال کے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی ۔
افسرا ن اور جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے دہشتگردی کے خلاف ان کے عزم اور کارروائیوں کو سراہا اور کہاکہ قوم کو ان کی قربانیوں پر فخر ہے ۔
انہوںنے کہاکہ شہدا پاکستان کا فخر ہیں ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا ۔آرمی چیف نے کہاکہ قوم کی بھرپور حمایت کے ساتھ پاک فوج دیگر قانون نافذ کر نے والے اداورں کے ساتھ ملکر ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی اور انتہا پسند ی کے خاتمے کا عزم کیے ہوئے ہے اور ہم ملک میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنائیں گے ۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج کاعزم ، حوصلہ ،قوم کی یکجہتی کا سنگ بنیاد ہیں ، پاک فوج اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے جوان جنہوںنے بھرپور بہادری اور بے لوث جذبے کا اظہار کیا ہے قوم کے ہیرو ہیں ۔ قبل ازیں وانا آمد پرکور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا خیر مقدم کیا ۔علاوہ ازیں ضلع جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق 21 دسمبر 2024 کو ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں فتنہ الخوارج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہونے والے شہدا کی نماز جنازہ بنوں کینٹ میں ادا کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں شامل جمرود کے رہائشی سول کیمرہ ٹیکنیشن وقاص احمد شہید کی نماز جنازہ بھی ادا کی گئی، نماز جنازہ میں کور کمانڈر پشاور، پاک فوج کے سینئر افسران، جوانوں اور عمائدین علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ ہمارے شہدا کی یہ قربانیاں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ہمارے عزم و حوصلے کو دوام بخشتی ہیں۔ہفتے کو جنوبی وزیرستان چیک پوسٹ پر خوارج کے حملے کی کوشش میں 16 جوان وطن پر قربان ہوگئے تھے جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 8 خارجی مارے گئے تھے۔