میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
”ذکر انبیا“میری نظر میں

”ذکر انبیا“میری نظر میں

ویب ڈیسک
جمعه, ۲ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

تبصرہ: حیات عزیز نقوی
اللہ تبارک وتعالیٰ کی جانب سے آدم کی تخلیق کے بعد شیطان کی جانب سے اس کو مٹی کا حقیر پتلا قرار دے کر اس کو سجدہ کرنے سے انکار کے بعد ہی سے حق وباطل کی جنگ کابا قاعدہ آغاز ہوگیاتھااور اس کرہ¿ زمین پر حضرت آدم علیہ السلام کے قدم رکھنے کے بعد ہی سے اس جنگ میں تیزی آگئی کیونکہ اس کے بعد گویاشیطان کوانسان کے خلاف جنگ کی کھلی چھوٹ مل گئی۔تاہم اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے بندوں کی رہنمائی اور انہیں صراط مستقیم دکھانے اور اچھا اور برا سمجھانے کے لیے ہر دور میں اپنے پیغمبر اور رسول بھیجے جو انسانوں کو سیدھی راہ دکھاتے اور اللہ کی وحدانیت پر ایمان لانے کی تلقین کرتے رہے، دنیا کے وجود میں آنے کے بعد سے ایک اندازے کے مطابق اللہ تبارک تعالیٰ نے ایک لاکھ 24ہزار پیغمبر بھیجے جو لوگوں کو راہ حق دکھانے کافریضہ انجام دیتے رہے، ان میں سے بعض پیغمبروں کا ذکر قرآن کریم میں بڑی تفصیل سے ملتاہے ، بعض کے بارے میں صرف اشارے کنایوں میں بات سمجھائی گئی جبکہ بعض کے بارے میں مکمل خاموشی نظر آتی ہے۔
اس صورت حال میں لوگوںکو اللہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغمبروں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگہی فراہم کرنے کی کوشش یقیناً دین پر پختہ یقین رکھنے اور اس دین کی ترویج واشاعت کا پختہ عزم رکھنے والا انسان ہی کرسکتاہے۔جیسا کہ خود عبدالقادر شیخ نے کتاب کے پیش لفظ میں اعتراف کیا ہے کہ انبیائے کرام کی حیات مبارکہ پر کچھ لکھنا بہت مشکل امر تھا کیونکہ تمام انبیائے کرام کی مکمل سوانح نہ تو قرآن کریم میں ہمیں ملتی ہے اور نہ ہی صحاح ستہ سے ایسی صورت میں ذکر انبیا کی ترتیب وتدوین کتنا مشکل اورکٹھن کا م تھا اس کا اندازہ بآسانی کیاجاسکتاہے۔
عبدالقادر شیخ کا شمار بھی ایسے ہی انسانوں میں کیاجاسکتاہے جو صلہ اور ستائش کی پروا کیے بغیر انتہائی خاموشی کے ساتھ دین کی ترویج اشاعت اور تبلیغ کا انتہائی مشکل اور دشوار کام انتہائی تندہی اور لگن کے ساتھ خاموشی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
دنیا کے ہر فرد کی ایک انفرادیت ہوتی ہے اور اس کی یہ انفرادیت ہی اسے دوسروں سے ممتاز، اہم اور ایسا انسان بنادیتی ہے جو سب کے لیے قابل ستائش اور قابل توجہ اورقابل احترام ہونے کے علاوہ بارگاہ الٰہی میں بھی ایک خاص مقام و مرتبے کاحامل ہوجاتاہے۔تاہم اس طرح کی سرخروئی کے لیے طویل ریاضت ،جہاں بینی اور عرق ریزی کی ضرورت ہوتی ہے۔ قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں گہری دلچپسی اور مذہبی موضوعات پر تحقیق وجستجو عبدالقادر شیخ کی انفرادیت ہے۔
بھاگتی دوڑتی سرمایہ دارانہ مشینی زندگی میں انسان کی سسکتی ہوئی جان لیوا تنہائی کاکوئی مداوا نہیں ہوسکتا،لیکن ہر ایسا انسان جو اپنے باطن میںمشرقی روح رکھتا ہے کار سودوزیاں سے ناواقف عبدالقادر شیخ اپنی جستجو میں ہمہ وقت مگن نظر آتے ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت ان کی زیر نظر کتاب ذکر انبیا مع قرآن میں مذکور اصحاب واقوام ہے۔
کتاب ذکر انبیا میں 45مختلف ایسے مضامین شامل کیے گئے ہیں جو 2004ءسے ہر جمعہ کو ایک مقامی روزنامہ میں شائع ہوتے رہے ہیں لیکن کسی روزنامے میں شائع ہونے والے مضامین کے قاری ایک خا ص طبقے سے ہوتے ہےں، جبکہ کتابی صورت میں ان مضامین کی اشاعت کے بعد اب دین سے رغبت رکھنے والا ہر فرد ان سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی معلومات میں اضافہ کرسکے گا ،ا س کے علاوہ یہ مضامین کتابی شکل میں شائع ہونے کے بعد ایک ایسی دستاویز کی حیثیت اختیار کرگئے ہیں جس سے آنے والے ہر دور میں تحقیق وجستجو کی لگن رکھنے والے استفادہ کرتے رہیں گے اس طرح یہ کتاب عبدالقادر شیخ کے لیے صدقہ¿ جاریہ ثابت ہوگی۔ مجھے یقین ہے کہ اہل علم ان کی اس کاوش کو سراہیں گے اوران کی یہ کتاب اہل ذوق سے پذیرائی حاصل کرے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں