24 ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ 16 سال سے کشمور سے کراچی تک سندھ میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ پہلے ٹین پرسنٹ تھا اب تو بات ستر پرسنٹ تک چلی گئی ہے، ٹھیکہ دار تیس پرسنٹ میں کیالگائے گا اور کیا بچائے گا۔ موئن جو دڑو بنی ہوئی سندھ کی سڑکیں اور شہر دیکھ کر لگتا ہے کہ صوبہ کے عوام آج بھی پتھر کے دور میں رہ رہے ہیں۔ پی پی رجیم چینج سے آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے تک کی تما م سازشوں میں شریک ہے۔ پوری حکومت عوامی مینڈیٹ کی توہین کرکے وجود میں آئی۔ اب لوٹ مار کا بازار بند کرنا ہوگااور جمہور کی رائے کواحترام دینا پڑے گا۔ سندھ کے عوام وڈیروں اور جاگیرداروں کے خوف میں نہ آئیں۔ کشمور میں بدامنی و ڈاکوؤں کا راج ہے۔ کاروباری لوگ اور اقلیتی برادری پریشان اور ہجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ، صحافی قتل ہورہے ہیں ، جان محمد مہر، نصراللہ گڈانی کو قتل کیا گیا، پریا کماری فضیلا سرکی کو اغوا کیا گیا، حکومت خاموش تماشائی،عوام کی دادرسی کرنے والا کوئی نہیں،مٹھی بھر اشرافیہ پچیس کروڑ عوام کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔باجوہ کی ایکسٹینشن سے لیکر عوام کے حقوقِ غصب کرنے تک ظالم و کرپٹ ٹولا ایک ہے، مظلوم طبقات جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں۔کچے و پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف جماعت اسلامی آپ کی اواز بن رہی ہے۔ڈاکو راج کے خلاف آواز بلند کرنے اور دھرنادینے پر کندھ کوٹ کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی آپ کے ساتھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمور کندھ کوٹ میں بدامنی، لاقانونیت اور ڈاکوراج کے خلاف چوک گھنٹہ گھر میں عوامی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر سندھ محمد حسین محنتی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتازحسین سہتو،نائب امیر صوبہ حافظ نصراللہ چنا، سیکرٹری جنرل سندھ کاشف شیخ ،ضلعی امیر غلام مصطفیٰ میرانی،مقامی امیر ایڈووکیٹ عبیداللہ بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔