سہیل عرف بابو کو ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات لگانے کا فیصلہ
شیئر کریں
سندھ حکومت و پس پردہ سابق اتحادیوں کی مشترکہ رضا مندی و باہمی فیصلہ منجھے ہوئے اور تجربہ کار کھلاڑی و بادشاہ گر سہیل عرف بابو کو ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات تعینات کرنے کا فیصلہ اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سہیل بابو کو کے ڈی اے میں لایا ہی اسلئے گیا تھا کہ انھیں ڈی جی کی سیٹ پر بٹھانا مقصود تھا ادھر ادارہ ترقیات کراچی میں بطور ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ رضا قائم خانی نے انقلابی اقدامات اٹھاتے ہوئے محکمہ لینڈ کے تمام ڈویژن سے رشوت / بھتہ خوری کے راستے مسدود کردیے تھے جبکہ ادارے کی تزئین وآرائش سمیت تمام ریکارڈ مینوئل سے کمپیوٹرائزڈ کرنے کا سہرا بھی انکے سرہے انکے اقدامات سے ادارے میں بہتری اور ملازمین میں کے ڈی اے کی بحالی کی امید نے ایک بار پھر انگڑائیاں لینی شروع کر دی تھی مگر ادارتی راشی و کرپٹ مافیا نے انھیں راستے سے ہٹانے کیلے منصوبہ بندی کیساتھ اپنے کئی کھلاڑیوں کو میدان میں اتار دیا جنکا ذکر اگلے شمارے میں ہوگا ادھر ادارہ سہیل بابو کے مضبوط شکنجے میں زرائع کا کہنا ہئے کہ بھاری رقوم کی گرمی نے کام کردکھایا ایماندار افسر رضا قائم خانی کو راستے سے ہٹانے اور دوسرے کو بٹھانے لانے کی ڈیل فائنل ادارتی و لینڈ مافیا میں جشن ڈائریکٹر لینڈ رضا قائم خانی کی رخصتی طے دوسری جانب سہیل بابو کے بارے میں زرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ موصوف کے ایم سی میں گریڈ 8 میں بھرتی ہوئے اور انکا پیرنٹس / بھرتی شدہ محکمہ کے ایم سی ہئے انکی تعلیمی اسناد سے متعلق بھی قصے زبان زد عام ہیں کہ موصوف بی اے کی جعلی بیچلر ڈگری لے کر ڈی جی کے منصب تک پہنچ گئے جبکہ معمار ہاؤسنگ سوسائٹی کے 48 کروڑ کے واجبات معاف کرکے پروجیکٹ میں 20 فیصد کے شیئرز حصے بھی حاصل کئے اطلاع ہئے کہ گزشتہ روز میمن گوٹھ پر واقع سہیل بابو کا قیمتی پلاٹ 7 کروڑ روپے کی خطیر رقم میں اختر میو نے فروخت کروایا۔ذرائع ادھر واضح رہے کہ جسٹس امیر مسلم ہانی نے سہیل بابو کی 20 گریڈ سے 17 پر تنزلی کے احکامات جاری کئے تھے مگر احکامات اعلی حکام کی اعلی ظرفی ہٹ دھرمی کی نظر جنھوں نے توھین عدالت کا تماشہ لگا رکھا ہئے با خبر ذرائع کے مطابق کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ میں 8 گریڈ میں بھرتی ہونے والے سہیل عرف بابو جو کے ایم کیو ایم کے ایک سینئر رہنما کے سالے بھی ہیں سیاسی اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی بھی تعینات رئے ذرائع کے مطابق سہیل بابو نے معمار ہاؤسنگ سوسائٹی کے ( 48) کروڑ روپے واجبات جو کے زمین کی مد میں ایم ڈی اے میں جمع کرانے تھے معاف کرا لئے تھے اور اس کے بدلے معمار ہاؤسنگ سوسائٹی جس کا رقبہ 400 ایکڑ پر مشتمل ہے میں 20 فیصد اراضی حاصل کرلی تھی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سہیل بابو کے دور میں بیشتر غیرقانونی قانونی گوٹھوں کو این او سی جاری کی گئی ہے جس کے عوص کروڑوں روپے بطور رشوت بھتہ طلب کیا گیا ۔ذرائع نے مزید بتایا کے سہیل بابو کو ڈیڑھ سال کے لییڈائریکٹر جنرل کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی تعینات کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے جب کے ڈائریکٹر لینڈ رضا قائم خانی کی رخصتی کے ساتھ بابو کے من پسند لوگ تعینات کردیئے جائیں گے ۔باخبر ذرائع کے مطابق جسٹس امیر ہانی مسلم نے سہیل بابو کو 20 گریڈ سے17 پر تنزلی کرنے کے احکامات جاری کر دیے تھے اسکے ساتھ سہیل بابو کے خلاف نیب میں بھی تحقیقات جاری ہیں مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا۔