میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد ایگریکلچر ایکسٹینشن میں انالائسز لیبارٹری غیر فعال ہونے کا انکشاف

حیدرآباد ایگریکلچر ایکسٹینشن میں انالائسز لیبارٹری غیر فعال ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن ، پیسٹسائیڈ انالائسز لیبارٹری غیر فعال ہونے کا انکشاف، زرعی ادویات کی سمپلز کو چیک کئے بغیر ہی لیٹر جاری کرنے کا سلسلہ سالوں سے جاری، کیمسٹ کے عہدے پر ایم اے ایگریکلچر اکنامکس کے ڈگری رکھنے والا منور آرائیں قابض، سیکریٹری زراعت موقف دینے سے گریزاں، تفصیلات کے مطابق محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کی حیدرآباد میں واقع پیسٹسائیڈ انالائسز لیبارٹری غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ملنے والی معلومات کے مطابق زرعی ادویات کی سمپلز چیک کرنے کیلئے قائم کی گئی پیسٹسائیڈ لیبارٹری کئی سال سے غیرفعال ہے جبکہ زرعی ادویات چیک کرنے کیلئے لیبارٹری میں مطلوبہ مشینری ہی موجود نہیں ہے، ذرائع کے مطابق زرعی ادویات کے سمپلز کو بغیر چیک کرنے کے اسٹینڈرڈ اور سب اسٹینڈرڈ ہونے کے لیٹر جاری کئے جاتے ہیں اور اس سسٹم میں لاکھوں روپے کی وصولی کی جاتی ہے، محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن گزشتہ 12 سال سے ڈائریکٹرجنرل ہدایت اللہ چھجڑو کے حوالے ہے، حیرت انگیز طور پر محکمہ زراعت نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایگریکلچر اکنامکس میں ایم اے کے ڈگری رکھنے والے منور آرائیں کو کیمسٹ کے عہدے پر مقرر کیا ،جبکہ قواعد و ضوابط کے مطابق سوائل سائنس، انٹامالاجی اور پلانٹ پروٹیکشن میں ایم ایس سی رکھنے والے افسر کو ہی کیمسٹ کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے، منور آرائیں کی تقرری کے حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے سیکریٹری زراعت پرویز سیہڑ کو متعد بار کالز اور مسیجز کئے گئے، لیکن خبر فائل ہونے تک ان کا موقف نہ مل سکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں