میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق

حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق

ویب ڈیسک
هفته, ۲۱ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

حکومت اور جے یو آئی کے درمیان مدارس بل پر مذاکرات کامیاب ہوگئے اور نوٹی فکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو آئین اور قانون کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی۔مدارس بل کے معاملے پر وزیراعظم ہائوس میں بڑی بیٹھک ہوئی، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان وزیراعظم سے ملنے وزیراعظم ہاؤس پہنچے، مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر کامران مرتضی، مولانا اسعد محمود بھی ان کے ساتھ تھے۔ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور عطا تارڑ، رانا ثناء اللہ، پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ بھی شریک ہوئے اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود تھے۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان اور وزیراعظم کے درمیان مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیش رفت ہوئی، وزیراعظم نے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ وزارت قانون اس معاملے کو حل کرنے کے لیے آئین اور قانون کے مطابق اقدامات کرے۔ دریں اثنا وزیراعظم ہاؤس بیٹھک کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم سے مدارس بل پر تفصیلی گفتگو ہوئی، ہم نے کہا بل پر جو صورتحال پیدا ہوئی اس پر حکومت فیصلہ کرے، امید ہے ہمارا مطالبہ مانا جائے گا، ایک دو روز میں خوش خبری ملے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صدر نے بل پر جو اعتراض کرنا تھا وہ پہلے ہی آچکا، اعتراض پر اسپیکر کا جواب آنے اور آئینی مدت گزرنے کے بعد ایک اور اعتراض نہیں بنتا، مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل ایکٹ بن چکا ہے ،اس کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے، ہمارا مطالبہ آئین وقانون کے مطابق تھا، ان شاء اللہ اسے تسلیم کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا بل دونوں ایوانوں سے پاس ہوا تھا، وزیراعظم سے اس بل کے حوالے سے بات چیت ہوئی، ہم نے اپنا موقف دہرایا ہے، بل پاس ہونے کے بعد اب ایکٹ بن چکا ہے۔سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ اگرصدر نے بل پراعتراض کرنا تھا تووہ پہلے ہی ہوچکا ہے، اعتراض پر اسپیکر کا جواب آنے اور آئینی مدت گزرنے کے بعد اعتراض نہیں بنتا، ہمارا مطالبہ آئین وقانون کے مطابق تھا، انشااللہ اسے تسلیم کیا جائے گا ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے موقف پرشاید جوائنٹ سیشن کی ضرورت نہ پڑے، وزیراعظم نے مثبت جواب دیا ہے، ان سے درخواست کی کہ آئین وقانون کے مطابق فوری طورپرعملی اقدامات کریں، امید ہے ہمارے مطالبے کے مطابق آئینی طورپرعملی اقدام ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے قابل اعتماد اندازمیں بات کی ہے، آج ہماری گفتگو کا موضوع صرف مدارس بل ہی تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں